نئی دہلی:اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ( یو این ایس سی ) کشمیر مسئلہ اٹھانے کو لے کر حمایت حاصل کرنے کی پاکستان کی کوشش بدھ کو پھر ناکام ہو گئی ہے۔پاکستان کو صرف اپنے دوست چین کا ہی ساتھ ہے۔ چین کے علاوہ باقی تمام ممالک نے اس مدعے پر بات کرنے سے انکار کر دیا ، کسی نے اس کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان باہمی مسئلہ بتایا تو کسی نے کہا کہ یو این ایس سی کا اس مسئلہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
قوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جموں کشمیر پر چین کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو حمایت نہ ملنے کے بعد ہندوستان نے چین کو مشورہ دیا ہے کہ اسے اس معاملے پر عالمی اتفاق کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور مستقبل میں ایسے اقدامات نہیں کرنے چاہئیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے یہاں معمول کی بریفنگ میں اس بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے ذریعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک رکن کی طرف سے باہمی معاملے پر بحث کرکے سلامتی کونسل کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کی گئی۔ سلامتی کونسل میں بیشتر ارکان نے تسلیم کیا کہ سلامتی کونسل ایسے معاملات پر بات چیت کرنے کا مناسب پلیٹ فارم نہیں ہے اور ایسے امور پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان باہمی طریقے سے بحث ہونی چاہئے۔
مسٹر کمار نے کہا کہ اس غیر رسمی اور خفیہ ملاقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ اس سے یہ حقیقت دوبارہ واضح ہوئی کہ پاکستان جلد بازی میں بے بنیاد الزامات اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے جس سے ایک غیر یقینی کا ماحول بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اس سے پاکستان کو واضح پیغام چلا گیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اگر کسی مسئلے پر بحث ہونی ہے تو اس پر باہمی بات چیت کرنی چاہئے۔پاکستان کو تخلیقی کام میں اپنی توانائی صرف کرنی چاہئے اور اپنی جگ ہنسائی نہیں کرانی چاہئے۔
چین کے اقدامات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کا مشورہ ہے کہ چین کے اقدامات کے جواز کے بارے میں چین سے پوچھا جانا چاہئے۔ چین کو اس بارے میں عالمی رائے کو سنجیدگی سے تسلیم کرنا چاہئے، اس واقعہ سے سبق لے کر مستقبل میں ایسے کسی بھی قدم سے گریز کرنا چاہئے ۔