Latest News

ہندوستان میں منڈرا رہا تھرڈ سٹیج کا  خطرہ!بیحد سنگین ہو سکتے  ہیں حالات

ہندوستان میں منڈرا رہا تھرڈ سٹیج کا  خطرہ!بیحد سنگین ہو سکتے  ہیں حالات

نیشنل ڈیسک:ہندوستان میں اگر کورونا وائرس کی تیسری سٹیج  شروع ہو گئی ہوتی تو مریضوں کی تعداد 10گنا زیادہ ہوسکتی تھی۔ یہ دعویٰ وائرس پر 3دہاکوں سے کام کرنے والے ڈاکٹر  دیب پرساد چٹوپادھیا نے کیا ہے ۔ ہندوستان کی حکومت نے ملک کو لاک ڈائوں کرنے کا قدم وزارت صحت ، انڈین کاو نسل آف میڈیکل ریسرچ(آئی سی ایم آر) اور ڈبلیو ایچ او کی صلاح  پر اٹھایا ہے۔ملک کو کورونا وائرس کے اثر سے بچانے کا یہی ایک طریقہ تھا۔ 21دن لاک ڈائون  کے پیچھے بھی ریسرچ  کی بنیاد ہے۔
دراصل زیادہ  تر وائرس کی زندگی  ہوتی ہے، فلو جب پھیلتا ہے تو اس سے کسی کی جان نہیں جاتی۔اگر دوا لی ہے تو سات دن میں ٹھیک ہوگا اور نہیں لی تو بھی ایک ہفتہ میں ٹھیک ہو جائے گا ۔ یہ اس لئے کہ وائرس  کی زندگی خود بہ خود ایک ہفتے میں شریر چھوڑ  دیتی ہے۔ ملٹیپلیکیشن   کے لئے اسے باہر ی ماحول میں اگر مناسب حالات نہیں ملتے تو وہ ختم ہو جائے گا ۔ ڈاکٹر دیب پرساد نے کہا کہ کووڈ 19نیا وائر س ہے اس لئے ابھی اس کے بارے  میں پختہ طور پر کچھ کہا  نہیں جاسکتا کہ یہ ہماری امیونٹی  کے مطابق  خود کو قابل بنا دے گا لیکن اب تک جو بھی تحقیق شائع ہوئی ہیں یا میرے گزشتہ تین دہاکو ں سے   وائرس پر کام کرتے ہوئے جو تجربہ ہے اس سے پتہ لگتا ہے کہ اس کا امکان بہت کم ہے۔
فزیکل ڈسٹینسنگ سے رکے گا انفیکشن
سوال یہ ہے کہ لاک ڈائون اس وائرس  سے نپٹے میں کیسے مدد گار ہوگا ۔ دراصل فزیکل ڈسٹینسنگ انفیکشن کو ایک شخص  سے دوسرے میں جانے سے روکنے کا کام کرگی  تیسرا مرحلہ کافی خطر ناک ہو سکتا ہے ، چین ، امریکہ اور یوروپ کے کئی ممال کو اسی  مرحلے سے بچا لیا  گیاہے۔ اگر ہم تیسرے مرحلے میں (5ویں ہفتے )  پہنچے ہوتے تو اب تک ملک بھر میںکوروناسے تراہما مچ جاتی۔انہوں نے کہا کہ مجھے پکا یقین ہے  کہ  لاک ڈائون کے آخری وقت تک تصویر کافی صاف ہو جائے  گی۔
 



Comments


Scroll to Top