نئی دہلی: حیدرآباد کی 26 سالہ خاتون ڈاکٹر کے ساتھ ہوئے سنگین جرم کے بعد اسے انصاف دلانے کے لئے ملک کے ہر کونے سے ریلی نکالی جا رہی ہے۔ خاتون ڈاکٹر سے گینگ ریپ کے بعد اس کا قتل اور پھر لاش کو جلانے کی سنگین واردات کے بعد حیدرآباد ہی نہیں ملک بھر کے لوگوں میں غصہ ہے۔وہیں اب خونخوار مجرموں کو پھندے سے لٹکانے والے پون جلاد نے کہا کہ اگر نربھیا کے قاتلوں کو حکومت پھانسی دے چکی ہوتی تو شاید، حیدرآباد کی معصوم بیٹی آج دنیا میں زندہ ہوتی۔
قاتلوں کو فوری طور پر پھانسی کی سزا دی جائے
انہوں نے کہا کہ مجھے مجرموں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکانے کے لئے محض دو سے تین دن کا وقت چاہئے۔ پون نے کہا کہ اصل میں سب سے زیادہ وقت رسی کی تیاری میں لگتا تھا اور اب ریڈی میڈ آتی ہے۔صرف اس پر تھوڑا سا کام کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا، ایسے واقعات کو روکنے کے لئے بہت ضروری ہے کہ حیدرآباد متاثرہ کے قاتلوں کو فوری طور پر پھانسی کی سزا دی جائے۔