نئی دہلی: حیدرآباد کی 26 سال کی خاتون ڈاکٹر کے ساتھ ہوئی اجتماعی عصمت دری جیسے سنگین جرم کے بعد جہاں اسے انصاف دلانے کے لئے ملک کے ہر کونے سے ریلی نکالی جا رہی ہے، وہیں کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جنہوں نے حیوانیت اور نیچ پن کی ساری حدیںپار کر دی ہیں ۔ان لوگوں نے ایسا کام کیا ہے، جسے سن کر سر شرم سے جھک جائے گا۔
دراصل کچھ ایسے لوگ ہیں جو اس واقعہ کا ویڈیو دیکھنے کے لئے فحش ویب سائٹ پر ڈاکٹر کا نام تلاش کر رہے ہیں۔ ٹویٹر پر کئی صارفین نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں ان سائٹوں پر اس نام سے 8 ملین سرچ درج کئے گئے ہیں۔فحش ویب سائٹ پر سب سے اوپر ٹرینڈ میں حیدرآباد متاثرہ کا نام دکھائی دے رہا ہے۔ان کی ویب سائٹ پر یہ متاثرہ کا نام دیکھنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ بھارت میں اب بھی بہت سے لوگ ایسی نیچ ذہنیت کے شکار ہیں جو اس خاتون ڈاکٹر کی زندگی کے ان آخری لمحات دیکھنا چاہتے ہیں جن لمحات نے اس کی زندگی لی۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہے ہیں فحش سائٹ کا اسکرین شاٹ
گندی ذہنیت کے یہ لوگ فحش ویب سائٹ پر صرف متاثرہ کا نام اور ویڈیوز تلاش ہی نہیں کر رہے ہیں بلکہ فحش ویب سائٹ کے سکرین شاٹ کو سوشل میڈیا پر پوسٹ بھی کر رہے ہیں اور یہ بتا رہے ہیں کہ دیکھو متاثرہ کا نام کہاں تلاش ہو رہا ہے ۔یہ پہلی بار نہیں ہوا جب کچھ لوگ اس ذہنیت کے شکار ہوئے ہیں،پہلے بھی ایسے کیس سامنے آئے ہیں جب متاثرہ کے نام کو لوگ ایسی جگہوں پر ڈال چکے ہیں۔