لکھنؤ: مشہور شاعر منور رانا نے اتر پردیش کے سنی مرکزی وقف بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایودھیا کے دھنی پور گاؤں میں دی گئی پانچ ایکڑ اراضی پر مسجد کی بجائے راجہ دشرتھ کے نام سے ایک ہسپتال تعمیر کراے۔ نیز ، انہوں نے اس سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ایک خط لکھا ہے۔ یہ اراضی سپریم کورٹ کے حکم پر مسجد بنانے کے لئے دی گئی ہے۔
رانا نے منگل کے روز کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو8 اگست کو لکھے گئے کے خط میں انہو ںنے کہا کہ دھنی پور گاؤں میں وقف بورڈ کو دی گئی اراضی پر راجہ دشرتھ کے نام پر ایک ہسپتال تعمیر کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ' یوں بھی حکومت کی جانب سے دی گئی زمین یا زبردستی حاصل کی گئی زمین پر مساجد کی تعمیر نہیں کی جاتی ہے'۔ راجہ دشرتھ کے نام پر ہسپتال کی تعمیر کیوں ہونی چاہئے ، اس بارے میں پوچھے جانے پر رانا نے کہا کہ 'طویل عرصے سے مسلمانوں کے خلاف یہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ انہوں نے ایودھیا میں رام مندر کو توڑ کر ایک مسجد تعمیر کی تھی ، لیکن سچ تو یہ ہے کہ مسلمان کسی غیرقانونی قبضے والی اراضی پر مساجد نہیں بناتے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے مسلمان ہمیشہ اپنے وطن ، یہاں رہنے والے لوگوں اور ان کے عقیدے کا احترام کرتے رہے ہیں۔ یہ پیغام دینے کے لئے ، وقف بورڈ کو ملی زمین پر مسجد کی بجائے بھگوان رام کے والد راجہ دشرتھ کے نام پر ہسپتال تعمیر کرایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک مسجد کا تعلق ہے تو ، وہ اس کی تعمیر کے لئے رائے بریلی میں دریائے سئی کے کنارے اپنی ساڑھے پانچ بیگھہ زمین دینے کو تیار ہیں۔ یہ زمین ان کے بیٹے تبریز کے نام پر ہے۔ رانا نے خط میں لکھا ہے کہ'میں چاہتا ہوں کہ اس سرزمین پر بابری مسجد کی ایک عمدہ عمارت تعمیر کی جائے تاکہ دنیا کے جو لوگ ادھر سے گزرے وہ بابری مسجد کا دیدار کر سکیں۔
وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں ، رانا نے یہ بھی کہا کہ جس سپریم کورٹ نے رام جنم بھومی کے حق میں فیصلہ دیا ہے ، وہ اپنا احترام بڑھانے کے لئے ملک میں وقف املاک پر غیرقانونی قبضے کو جلد سے جلد خالی کرائے ، تاکہ برادری اپنے مفاد کے لئے ان کو استعمال کرسکے۔ ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نواز ے جاچکے شاعر منور رنا نے بابری مسجد سے متعلق معاملے میں سنی سنٹرل وقف بورڈ کے کردار پر بھی شک کیا۔ شاعر نے خط میں وزیر اعظم سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ نیا وقف بورڈ تشکیل دیا جائے اور تمام وقف املاک کو اس کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انہیںاس سے کوئی ذاتی دلچسپی نہیں ہے اور وہ بورڈ میں کوئی عہدہ بھی نہیں چاہئے ۔ وہ صرف زمین دینے والا شخص بنے رہنا چاہتے ہیں ۔