ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حامی مظاہرین کے نقاب پہننے پر پابندی لگائے جانے کو لے کر تشدد بھڑکنے کے بعد ہفتہ کو عام لوگوں کی نقل و حرکت سے متعلق ریلوے خدمات معطل کر دی گئیں۔ہانگ کانگ کی لیڈر کیری لام نے چار ماہ سے چل رہے حکومت مخالف مظاہروں پر سخت رخ اپناتے ہوئے جمعہ کو مظاہروں کے دوران نقاب پہننے پر روک لگا دی تھی، جس کے جواب میں ہزاروں مظاہرین نے نقاب پہن کر احتجاج کیا۔
لیم نے کہا کہ نوآبادیاتی مدت میں بنے ہنگامی ریگولیٹری آرڈیننس کے تحت انہوں نے حکم دیا ہے، جس کے تحت وہ لیجسلیچرکو نظر انداز کر سکتی ہیں اور ایمرجنسی یا عوامی نمائش کے وقت میں کوئی بھی قانون بنا سکتی ہیں۔انہوں نے جمعہ کو کہا،'' ہمیں امید ہے کہ نیا قانون تشدد مظاہرین اور فسادیوں کی حوصلہ شکنی کرے گا اور پولیس کی مدد کرے گا''۔لیم کے اس حکم کو لے کر ہانگ کانگ میں احتجاج تیز ہو گئے۔
زیادہ تر کاروباری لوگوں کی بھیڑ نے سڑکوں کو بلاک کر دیا اور کچھ مظاہرین نے چین حمایتی بینر بھی پھاڑ۔ پولیس نے سڑکوں پر اترنے، زیر زمین راستوں میں توڑ پھوڑ کرنے اور سڑک پر آگ لگانے والے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے کئی مقامات پر آنسو گیس کا استعمال کیا۔مظاہروں کے چلتے ہفتہ کو ائرپورٹ لائن ٹرین خدمات سمیت ریلوے خدمات معطل رہیں۔ریلوے آپریٹرز نے کہا کہ خدمات دوبارہ شروع کرنے سے پہلے سٹیشنوں کو ہوئے نقصانات کا تخمینہ کیا جائے گا۔