Latest News

بجٹ میں صرف لمبی بیان بازی ہوئی، بے روزگاری پر کچھ بھی ٹھوس نہیں: راہل گاندھی

بجٹ میں صرف لمبی بیان بازی ہوئی، بے روزگاری پر کچھ بھی ٹھوس نہیں: راہل گاندھی

نئی دہلی: کانگرس کے سابق صدر راہل گاندھی نے مالی سال 2020-21 کے لئے پیش ہوئے عام بجٹ کو کھوکھلا قرار دیتے ہوئے آج کہا کہ اس میں کچھ ٹھوس نہیں تھا اور بے روزگاری سے نمٹنے کو لے کر کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ مسٹر گاندھی نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے بجٹ پیش کرنے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت  میں بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ   اہم مسئلہ بے روزگاری ہے۔ 
مسٹر راہل گاندھی نے  کہا  کہ یہ تاریخ کی سب سے طویل بجٹ تقریر ہو سکتی ہے لیکن اس میں کچھ ٹھوس نہیں تھا۔ مجھے اس میں کوئی ایسا خیال نہیں دکھا جو روزگار پیدا کرنے کے لئے ہو، جو کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ صرف لمبی بیان بازی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ روز گار پر بجٹ میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے اور معیشت میں بہتری کے لئے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ اس میں پرانی باتوں کو دوہرایا گیا ہے۔

PunjabKesari
اس سے پہلے پارٹی کے سینئر ترجمان آنند شرما نے ٹویٹ کر کہا تھا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا وزیر خزانہ کا دعویٰ کھوکھلا ہے اور حقائق پر مبنی حقیقت سے باہر ہے۔زرعی ترقی کی شرح دو فیصد ہو گئی ہے۔ آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے زرعی ترقی کی شرح کو 11 فیصد ہونا پڑے گاآنند شرما نے دعویٰ کیا کہ نرملا سیتا رمن بجٹ سے متعلق ریاضی کو واضح کرنے میں ناکام رہی ہیں۔نومبر مہینے تک جو آمدنی آئی ہے وہ بجٹ آنکڑے  کا صرف 45 فیصد ہے۔

PunjabKesari
 شرما نے وزیر خزانہ پر طنز کستے ہوئے کہا ت لچھے دار تقریر  اور بلند آواز میں بولنا اور پرانی باتیں کرنے کا کوئی مطلب نہیں۔ غور طلب ہے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہفتہ کو سال 2020-21 کے لئے بجٹ پیش کیا۔اسی طرح لوک سبھا میں کانگرس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ بجٹ لمبا بناکر صرف بھرم کی حالت پیدا کی گئی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top