National News

پاکستان میں حالات قابو سے باہر: عمران کی ممکنہ موت کے راز سے بحران گہرا یا، راولپنڈی میں کرفیو اور فوج کی تعیناتی

پاکستان میں حالات قابو سے باہر: عمران کی ممکنہ موت کے راز سے بحران گہرا یا، راولپنڈی میں کرفیو اور فوج کی تعیناتی

پشاور: پاکستان میں سیاسی بھونچال تیز ہو گیا ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے قتل کی افواہوں کے بعد حالات قابو سے باہر ہونے لگے ہیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کے حامی مسلسل احتجاج کر رہے ہیں، کیونکہ عمران کے اہلِ خانہ تک کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے، جس سے عوام کا غصہ بڑھ گیا ہے۔ اسی ڈر سے شہباز شریف کی حکومت اور جنرل منیر کی فوج میں شدید بے چینی پھیل گئی ہے، اور راولپنڈی جو پاک فوج کا سب سے بڑا گڑھ سمجھا جاتا ہے پورے شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ حکومت کو خدشہ ہے کہ عمران خان کے حامی راولپنڈی میں بڑا فساد کھڑا کر سکتے ہیں۔ پاک فوج کے کردار پر مسلسل اٹھتے سوال کی وجہ سے عوام میں شدید غم و غصہ ہے۔ اس لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، اور کرفیو یکم سے 3 دسمبر تک رہے گا۔
کرفیو میں کیا کیا بین ہے؟

  • ہجوم جمع کرنا، دھرنا، جلوس، احتجاج مکمل طور پر ممنوع۔
  • ہتھیار، ڈنڈے، پیٹرول بم جیسی کوئی شے ساتھ لے جانا منع۔
  • اشتعال انگیز تقاریر کرنا، ہتھیار لہرانا ممنوع۔
  • لاوڈ اسپیکر کے استعمال پر بھی پابندی۔
  • فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات، سڑکیں مکمل طور پر محاصرے میں۔
  • خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی کی تنبیہ۔

عمران کی موت کا خدشہ کیوں بڑھا؟
1 ماہ سے کسی کو عمران سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ اہلِ خانہ کو بھی کوئی معلومات نہیں۔ پی ٹی آئی مسلسل کہہ رہی ہے کہ عمران کی جان کو شدید خطرہ ہے۔ عمران کے بیٹے نے حکومت سے والد کے زندہ ہونے کا ثبوت طلب کیا ہے۔ پاک فوج اور حکومت صرف اسے “افواہ” قرار دے کر بات ٹالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن پاکستان میں سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا فوج نے جیل کے اندر ہی عمران خان کو ختم کر دیا ہے؟
 



Comments


Scroll to Top