الزائمر ایک ایسی بیماری جس میں مریض دھیرے-دھیرے ہر چیز بھولنے لگتا ہے۔ لوگوں کے نام، ان کی پہچان اور اپنی روز مرہ کی کئی باتیں بھی اسے یاد نہیں رہتی۔ اس بیماری کی وجہ سے شخص کی فیصلہ لینے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے ساتھ ہی اسے بات کرنے میں بھی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔باوجود اس کے مریض ایک چیز نہیں بھولتے اور وہ ہے سیکس۔ آیئے جانتے ہیں اس بیماری کا مریض سب کچھ بھول جاتا ہے لیکن سیکس کرنا کیوں نہیں بھولتا ہے۔
نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں چھپی ایک تحقیق اس بات کی تصدیق کی گئی ہے۔اس تحقیق میں 57 سے لیکر 85 سال کے 3 ہزار سے زیادہ لوگوں کی یہ تحقیق روزمرہ کی سرگرمیوں پر کی گئی تھی۔اس میں پایا گیا کہ الزائمر یا کسی بھی دماغی بیماری سے جوجھ رہے شخص کو سیکس کے دوران کئی طرح کی پریشانیاں آتی ہیں۔ جیسے ایکسائٹمینٹ کی کمی، آرگیزم میں پریشانی وغیرہ ۔ اس کے بعد بھی انہیں سیکس کرنے کی تکنیک پوری طرح سے یاد رہتی ہے۔ مریض کسی بھی عمر تک اسے یاد رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تمام پریشانیاں آنے کے بعد شخص سیکس کرنے کی ضرورت محسوس کر سکتا ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ سیکس اپنے آپ میں ایک فطری رجحان ہے۔ کسی بھی شخص کیلئے تعلقات بنانا اس کے باوجود کیلئے بہت ضروری ہے۔اسے سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے ، اسی طرح اسے بھولنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ جسم کے دوسرے کام جیسے سانس لینے ، کھانے پینے انہیں سبھی میں سیکس بھی شامل ہے۔