اسپورٹس ڈیسک:ہندوستانی فاسٹ بالرمحمد سمیع کی اہلیہ حسین جہاں نے رام مندر بھومی پوجن پر اہل وطن کو مبارکباد دی تھی ، جس کے بعد انہیں جان سے مارنے اور عصمت دری کی دھمکیاں ملنے لگی تھیں۔ اب حسین جہاں نے ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بنگال میں ہیں اور اسی وجہ سے محفوظ ہیں ، اگر یوپی(اتر پردیش) میں ہوتی توکچھ غلط ہوجاتا۔ اس سلسلے میں حسین جہاں نے پولیس میںشکایت بھی درج کروائی ہے۔
مغربی بنگال میں اپنے کسی بھائی کے پس رہ رہی حسین جہاں نے ایک ٹی وی چینل سے کہا کہ مغربی بنگال میں انتظامی نظام بہت بہتر ہے۔ اگر میں یوپی میں رہتی تو میرے ساتھ کچھ غلط ہو جاتا بہت سارے واقعات ہو جاتے ۔ میں جن بھائی کے ساتھ رہتی ہوں،وہ میرا بہت خیال رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا لوگ طویل وقت تک میری ذاتی زندگی کو لیکر مجھے نشانہ بناتے رہے، لیکن جیسے ہی میں نے اتحاد کا پیغام دینے کی بات کی تو مجھے پھر ٹرول کیا جانے لگا ۔
حسین جہاںنے کہا کہ مجھے نشانہ بنانے والے جو لوگ سوشل میڈیا پر ہیں، ان میں زیادہ تر لوگ مسلم ہیں۔ میں اتنا کہوں کہ سچا مسلمان ایسا نہیں ہوتا، نہ ہی وہ لوگ خواتین کو بے عزت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسند کوگ گندگی پھیلا رہے ہیں ، یہ لوگ سماج کو گندہ کرتے ہیں، نفرت پھیلاتے ہیں ۔ ان پر کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں اکیلی نہیں ، یہ لوگ ، سی ایم ، پی ایم تک گالی گلوچ کرتے ہیں۔ میں درخواست کرتی ہوں کہ ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔