نئی دہلی:دارالحکومت کے شاہین باغ مظاہرہ کے معاملے میں مداخلت کی درخواست دائر کرنے والے سابق چیف انفارمیشن کمشنر وجاہت حبیب اللہ نے متعلقہ علاقے میں پولیس کی پانچ جگہ ناکہ بندی کو راہگیروں کو ہونے والی تکلیف کی بنیادی وجہ بتایا ہے۔
حبیب اللہ نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ دائر کرکے شاہین باغ علاقے میں دہلی پولیس کی پانچ جگہ پر ناکہ بندی کو بے وجہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ شاہین باغ میں مظاہرے پرامن ہے۔پولیس بند راستے کھولے تو ٹریفک معمول پر لوٹ آئے گا ، جس سے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔ انہوں نے شاہین باغ علاقے میں پولیس کی طرف سے راستہ بند کرنا غیر ضروری بتایا اور کہا کہ پولیس کی تحقیقات کے بعد اسکول وین اور ایمبولینسوں کو ان سڑکوں سے گزرنے کی اجازت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے) ، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر)اور قومی شہریت رجسٹر( این آر سی ) اینارسی پر حکومت کو مظاہرین سے بات کرنی چاہئے۔ فی الحال شاہین باغ کو لے کر پیر کو یعنی 24 فروری کو ملک کی عدالت عظمیٰ میں سماعت ہونی ہے، ایسے میں سماعت کے ایک دن پہلے حبیب اللہ نے اتوار کو عدالت میں اپنی رپورٹ سونپ دی ہے۔