Latest News

رام پور کیس پر اویسی کا سوال- دہشت گردی کے کیس میں مسلمانوں کے ساتھ ہوتا ہے امتیازی سلوک، جانئے پورا معاملہ

رام پور کیس پر اویسی کا سوال- دہشت گردی کے  کیس میں مسلمانوں کے ساتھ ہوتا ہے امتیازی سلوک، جانئے پورا معاملہ

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم )کے  سربراہ اسد الدین اویسی نے مجرمانہ انصاف کے نظام پر سوال اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے  کیس میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔رام پور میں سی آر پی ایف کیمپ پر دہشت گردانہ حملے کے ملزم غلاب  خان اور کوثر فاروقی کے بری ہونے کے بعد اویسی نے ٹویٹ کیاکہ ' دہشت گردی کیس میں مسلمانوں کو جیل بھیج دیا جاتا ہے اور سالوں بعد صرف رہائی ہاتھ لگتی ہے۔ہم مجرمانہ انصاف کے نظام میں  امتیاز کا تجربہ کرتے ہیں۔


اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اویسی نے اپنے ٹویٹ  میں لکھا کہ ' یہاں صرف غلام خان کے ساتھ ہی ڈبل ناانصافی نہیں ہوئی ، بلکہ رامپور حملے کے متاثرین کے ساتھ بھی ہوئی ۔ اویسی نے یہ بھی سوال کیا کہ آخر رامپور دہشت گردانہ حملے کے حقیقی گنہگار کون ہیں؟ گلاب خان اور ان کے خاندان نے 12 سال تک ذلت جھیلی، اس کے لئے کیا گلاب خان کو معاوضہ دیا جائے گا؟

PunjabKesari
کیا ہے  پورا معاملہ؟ 
در اصل 12 سال پہلے رام پور کے سی آر پی ایف کیمپ پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں گلاب خان نام کے ایک شخص کو ملزم بنایا گیا تھا۔اگرچہ اس معاملے میں جب اب فیصلہ آیا، تو رامپور کی عدالت نے انہیں بری کر دیا۔ان کے ساتھ کوثر فاروقی کو بھی بری کیا گیا ہے۔وہیں، اس معاملے میں 6 لوگوں کو مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔گلاب خان کو فروری 2008 میں گرفتار کیا گیا تھا۔
رامپور کی عدالت کی طرف سے بری کئے جانے کے بعد گلاب خان جب گھر پہنچے تو ان کا استقبال کیا گیا۔اس دوران گلاب خان نے کہا کہ ' مجھ کو اللہ نے نئی زندگی دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ' دہشت گردانہ حملے سے میرا کوئی لینا دینا نہیں تھا، لیکن پھر بھی مجھے ملزم بنایا گیا۔

PunjabKesari
انہوں نے کہا کہ جب اس معاملے  میں مجھے گرفتار کیا گیا، تو مجھ کو لگا تھا کہ میری زندگی اور میرا خاندان تباہ ہو گیا۔کئی بار ایسا لگا کہ دل کا دورہ پڑ جائے گا اور موت ہو جائے گی۔گلاب خان نے کہاکہ ' اب جب جیل سے باہر آیا ہوں، تو اللہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔کھلی ہوا میں سانس لینا اچھا لگ رہا ہے۔اب میں نئے سرے سے زندگی کا آغاز کروں گا۔



Comments


Scroll to Top