انٹر نیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش میں نوبیل انعام یافتہ محمد یونس کے قائم کردہ گرامین بینک کی ایک شاخ کو نامعلوم شرپسند عناصر نے آگ کے حوالے کر دیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب دارالحکومت ڈھاکہ میں بینک کے ہیڈکوارٹر کے باہر حال ہی میں بم دھماکہ ہوا تھا، جس کے بعد پورے ملک میں سکیورٹی الرٹ جاری ہے۔ حکام کے مطابق، واقعہ برہمن باڑیہ ضلع کے بجوینگر اُپ ضلع کی چندورا شاخ میں رات تقریبا 2 بجے پیش آیا۔ شاخ کے منیجر کلیم الدین نے بتایا کہ "کچھ نامعلوم لوگوں نے باہر سے پیٹرول ڈال کر عمارت میں آگ لگا دی۔
گارڈ نے آگ دیکھی اور فورا ًحکام کو اطلاع دی۔مقامی لوگوں کی مدد سے آگ پر قابو پا لیا گیا اور کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ ڈھاکہ انتظامیہ نے شہر میں 24 گھنٹے کی سکیورٹی نگرانی کے احکامات دیے ہیں، خاص طور پر اس وقت جب سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کے خلاف جاری مقدمے میں ممکنہ فیصلے کی تاریخ قریب ہے۔ حسینہ کی عوامی لیگ پارٹی نے 13 نومبر کو "ڈھا کہ لاک ڈاؤن" کا اعلان کیا ہے۔
اسی دوران، پیر کے روز دارالحکومت میں کئی مقامات پر دیسی بم دھماکے ہوئے تھے، جن میں گرامین بینک ہیڈکوارٹر اور یونس کے قریبی ساتھی کی تجارتی عمارت کے باہر دھماکے شامل تھے۔ معلوم ہو کہ محمد یونس نے 1983 میں گرامین بینک کی بنیاد رکھی تھی۔ انہوں نے مائیکرو کریڈٹ اسکیم کے ذریعے غریب خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کیا، جس کے لیے انہیں 2006 میں نوبیل امن انعام ملا تھا۔ موجودہ وقت میں یونس ملک کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔