Latest News

وزارتِ داخلہ نے سیمی کو پھر سے غیر قانونی تنظیم قرار دیا ۔ مزید پانچ سال رہے گی پابندی

وزارتِ داخلہ نے سیمی کو پھر سے غیر قانونی تنظیم قرار دیا ۔ مزید پانچ سال رہے گی پابندی

مرکزی حکومت نے ملک میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث سٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا(سیمی )پر عائد پابندی مزید پانچ سال بڑھا دی ہے ۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے بعد یہ حکم نافذ ہوگیا ہے ۔ ۔پچھلی بار یو پی اے حکومت نے 1 فروری 2014 کو سیمی پر پانچ سال کے لئے پابندی لگائی تھی ، جسکو اب مزید بڑھا دیا گیا ہے ۔جاری نوٹیفکیشن کے مطابق انسداد غیر قانونی سرگرمی ایکٹ، 1967 کی دفعہ 3 کی ذیلی دفعہ (1) اور (3) کے تحت مرکزی حکومت سیمی کو ایک 'غیر قانونی تنظیم قراردیتی ہے ۔ یہ پابندی پانچ سال تک کے لئے رہے گی۔سیمی پر حکومت کی طرف سے لگی اس پابندی کی ٹریبونل کی جانب سے تصدیق کی جائے گی۔
نو ٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے پاس ایسے 58 کیسوں کی فہرست ہے جن میں سیمی کے رکن مبینہ طور پر شامل ہیں۔یہ تنظیم فرقہ وارانہ تعصب پیدا کرکے، ملک کی سالمیت اور سلامتی کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں کو انجام دے کر لوگوں کے دماغ کو آلودہ اور مسخ کر رہی ہے۔اس لئے مرکزی حکومت کا یہ بھی ماننا ہے کہ سیمی کی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے اسے فوری اثر سے غیر قانونی تنظیم قرار کرنا ضروری ہے۔آپکو بتا دیں کہ سیمی کا قیام  25 اپریل 1977 کو اترپردیش کے علی گڑھ میں ہوا تھا۔
سیمی کے رکن سال 2017 میں گیا دھماکوں، سال 2014 میں بنگلورو کے ایم- چنا سوامی  سٹیڈیم میں دھماکے اور سال 2014 میں بھوپال کے جیل بریک کانڈ میں ملوث ہیں. مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، دہلی، تامل ناڈو، تلنگانہ اور کیرالہ کی پولیس نے سیمی رہنما صفدر ناگوری، ابو فیصل کے خلاف کئی معاملے درج کئے ہیں۔ معلوم ہو کہ سیمی کا قیام  25 اپریل 1977 کو اترپردیش کے علی گڑھ میں ہوئی تھی۔
 



Comments


Scroll to Top