نیشنل ڈیسک :بی جے پی صدر جے پی نڈا نے مرکزی وزیر گری راج سنگھ کو طلب کیا ہے۔ جے پی نڈا نے گری راج سنگھ کے متنازعہ بیانات کو لے کر ان سے سوال پوچھا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ جے پی نڈا نے گری راج سنگھ کو بے وجہ بیان بازی سے بچنے کو کہا ہے۔حال ہی میں گری راج سنگھ نے دیوبند کو لے کر متنازعہ بیان دیا تھا، جس پر بی جے پی صدر نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
اس کے بعد جمعہ کو گری راج سنگھ نے بیگو سرائے کے مسلم اکثریتی علاقے میں کھلی جیپ میں سواری کی تھی اور بھیڑ کے ساتھ چلتے ہوئے 'بھارت ونشی تیرا میرا رشتہ کیا، جے شری رام جے شری رام' کا نعرہ لگایا تھا۔ اپنی تقریر میں گری راج سنگھ نے نریندر مودی کو بھگوان کا اوتار بتایا تھا۔ انہوں نے بھارت ماتا پر انگلی اٹھانے والوں کی آنکھیں نکال لینے کی بات کہی تھی۔
دہلی اسمبلی انتخابات اور اس کے بعد بھی گری راج سنگھ پر متنازعہ بیان دینے کے الزام لگے۔سہارنپور میں ایک پروگرام میں پہنچے مرکزی ماہی اور دودھ وزیر گری راج سنگھ نے دارلعلوم دیوبند کو نشانے پر لے کر کہاکہ دیوبند دہشت گردی کی گنگوتری ہے، حافظ سعید سمیت بڑے بڑے دہشت گرد یہیں سے نکلتے ہیں۔ اسی دوران انہوں نے دہلی کے شاہین باغ اور دیگر مقامات پر ہو رہے سی اے اے مخالف احتجاجی مظاہروں پر بے تکا بیان دیا تھا ۔
شاہین باغ مظاہرے کو بتایا تھا اسلامی خلافت قائم کرنے کی کوشش
6 فروری کو گری راج سنگھ نے کہا تھا کہ شاہین باغ اب صرف تحریک نہیں رہ گیا ہے، یہ خود کش حملہ آوروں کا جتھہ بن گیا ہے ۔ ملک کے دارالحکومت میں ملک کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔گری راج سنگھ نے کہا تھا کہ شاہین باغ تحریک کے پیچھے سی اے اے کا درد نہیں ہیں اس کے پیچھے 370 اور رام مندر کا درد ہ۔ جو اب نکل رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہو رہے احتجاجی مظاہرے سی اے اے کے خلاف نہیں ، بلکہ ملک کو مسلم راشٹر بنانے کی کو شش ہے اور ملک میں اسلامی خلاقت قائم کرنے کی جدو جہد ہے ۔