نیشنل ڈیسک : فوجی سربراہ جنرل بپن راوت جموں کشمیر سے دفعہ 370 اور 35 اے ہٹائے جانے کے بعد پہلی بار دو روزہ دورے پر سرینگر پہنچے ۔ فوج کے ایک افسر نے بتایا کہ جنرل راوت جمعرات کو وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ساتھ لداخ کے دورے پر تھے جس کے بعد وہ یہاں دو دن کے دورے پر آئے ہیں ۔
اس دوران بپن راوت کو صوبے میں سکیورٹی صورتحال کے بارے میں تفصیل سے جانکاری دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں اندرونی سکیورٹی اور پاکستان سے لگنے والی ایل او سی (لائن آف کنٹرول) پر سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وہ دو دن کے دورے پر یہاں پہنچے ہیں ۔
پاکستان کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے سبب راوت نے ایل او سی پر بھی دفاعی انتظامات کا جائزہ لیا ۔ افسروں نے بتایا کہ بپن راوت گورنر ستیہ پال ملک سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں اور وہ وادی میں سکیورٹی صورتحال کے مد نظر الگ الگ سکیورٹی ایجنسیوں کے کئی افسروں سے بھی ملاقات کریں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو جموں کشمیر کو خاص درجہ دینے والی دفعہ 370 اور 35 اے کو ہٹا کر صوبے کی تشکیل نو کا فیصلہ لیا تھا ۔ جس کے بعد سے فوجی سربراہ بپت راوت کا یہ جموں کشمیر کا پہلا دورہ ہے ۔