National News

ہندوستانی فوج کا وہ شیر جس نے اندرا گاندھی کا حکم ماننے سے کر دیا تھا انکار، پاکستان بھی تھا ان کا قائل

ہندوستانی فوج کا وہ شیر جس نے اندرا گاندھی کا حکم ماننے سے کر دیا تھا انکار، پاکستان بھی تھا ان کا قائل

نیشنل ڈیسک :  فیلڈ مارشل سیم مانیکشا اس شیرکا نام ہے جو کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکا، یہاں تک کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی تک کا حکم ماننے سے انکار کر دیا تھا۔ 3 اپریل 1914 کو پنجاب کے امرتسر میں پیدا ہوئے سیم کا مکمل نام سیم ہورموسجی فریمجی جمشید جی مانیکشا تھا۔ہندوستانی فوج میں وہ سب کے چہیتے تھے اور وہ یونٹ میں جوانوں کے درمیان اپنوں کی طرح ہی رہتے تھے کیونکہ ان کے درمیان رہتے ہوئے بھی سیکورٹی فورسز کو کبھی نہیں لگا کہ ان کے سامنے فوج کا سربراہ کھڑا ہے۔یہی وجہ ہے کہ سیم کی مقبولیت پاکستان تک بھی تھی۔ پاکستانی فوجی بھی سیم کے اس انداز  کے قائل تھے۔

PunjabKesari
اندرا کو کہا'نہ '
 اندرا گاندھی اپنے وقت  کی  تیز طرار خاتون وزیر اعظم تھیں اور فوری کسی کی ہمت نہیں ہوتی تھی کہ ان کے کسی حکم پر نہ کہا جائے لیکن مانیکشاایسے  شیر  تھے جو ان کے آگے بھی نہیں جھکے۔بنگلہ دیش کو پاکستان کے چنگل سے  آزاد کرانے کے لئے  جب 1971 میں  اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے فوجی کارروائی کرنے کا من بنایا  تو اس وقت ایسا کرنے سے سیم نے صاف انکار کر دیا  تھا ۔ جون 1972 میں ریٹائر ہوئے سیم نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ مشرقی پاکستان کو لے کر اس وقت کی وزیر اعظم  کافی فکر مند تھیں۔

PunjabKesari
انہوں نے 27 اپریل کو ایک ہنگامی میٹنگ بلائی اور اپنی فکر سے آگاہ کروایا۔اندرا نے سیم سے اس حالت سے نمٹنے کے لئے کچھ کرنے کو کہا تو انہوں نے جنگ سے انکار کر دیا اور کہا کہ ابھی ہم اس کے لئے تیار نہیں ہیں۔اندرا گاندھی کو یہ ناگوار گزرا اور انہوں نے اس کی وجہ پوچھی۔اس پر سیم نے کہا کہ ہمارے پاس ابھی نہ فوج جمع ہے نہ ہی جوانوں کو ان حالات میں لڑنے کی تربیت ہے جس میں ہم جنگ کو کم نقصان کے ساتھ جیت سکیں۔انہوں نے کہا کہ جنگ کے لئے ابھی معقول وقت نہیں ہے ، لہٰذا ابھی جنگ نہیں ہوگی۔سیم کے اس جواب سے اندرا کافی ناراض ہوئیں لیکن نہ چاہتے ہوئے بھی انہیں سیم کی بات ماننی پڑی۔

PunjabKesari
چند ماہ بعد جب فوجیوں کو جمع کرنے اور تربیت دینے کے بعد سیم اندرا سے ملے اور جنگ کا مکمل سانچہ ان کے سامنے رکھا۔اس پر اندرا گاندھی اور ان کے ساتھی وزرا ء نے سیم سے پوچھا کہ جنگ کتنے دن میں ختم ہو جائے گی۔جواب میں سیم نے کہا کہ بنگلہ دیش فرانس جتنا بڑا ہے ،ایک طرف سے چلنا شروع کریں گے تو دوسرے سرے تک جانے میں ڈیڑھ سے دو ماہ لگیں گے۔لیکن جنگ 14 دنوں میں ہی ختم ہو گئی۔ جنگ کے بعد اندرا اور ان کے ساتھی وزرا ء نے پھر سیم سے پوچھا کہ آپ نے پہلے کیوں نہیں بتایا تھا کہ جنگ 14 دن میں ختم ہو جائے گی، اس پر فیلڈ  مارشل نے جواب دیا کہ اگر 14 کے 15 دن ہو جاتے تو آپ لوگ ہی میری پنڈلی  کھینچتے ،سیم کا جواب سن کسی کے منہ سے کوئی بات نہیں نکلی۔


 



Comments


Scroll to Top