کولکتہ : مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بدھ کو الزام لگایا کہ دہلی فرقہ وارانہ تشدد سے توجہ بھٹکانے کے لئے کچھ لوگ اور چینل ملک میں کورونا وائرس کو لے کر گھبراہٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ممتا نے کہا کہ دہلی میں خوش اور صحت مند لوگ تشدد کی وجہ ہلاک ہوئے ، وائرس کی وجہ سے نہیں۔
انہوں نے جنوبی دیناج پور میں ترنمول کانگرس کے ایک اجتماع میں کہا، '' آج کل کچھ لوگ کچھ زیادہ ہی کورونا کورونا چلارہے ہیں۔جی ہاں، یہ ایک خطرناک بیماری ہے، لیکن دہشت پیدا نہ کریں، کچھ (ٹی وی) چینل دہلی تشدد کو دبانے کے لئے اس کا پرچار کر رہے ہیں۔ اس کے ہونے پر اطلاع دیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ بیماری پھیلے، لیکن دہشت نہیں پیدا کریں۔
مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن کے مطابق، ہندوستان میں کورونا وائرس کے اب تک کل 28 معاملات کا پتہ چلا ہے۔ ان میں سے کوئی بھی مغربی بنگال سے نہیں ہے۔ ممتا نے کہا، '' دہلی تشدد میں جو لوگ مارے گئے، وہ کورونا وائرس یا کسی دوسرے مرض سے نہیں مرے ،ا گر ان کی موت وائرس سے ہوئی ہوتی تو ہم کم از کم اتنا جانتے کہ وہ ایک خطرناک بیماری کی وجہ سے مر گئے،لیکن صحت مند اور خوش حال لوگوں کی جان لے لی گئی۔بی جے پی یا مرکز کا نام لئے بغیر ترنمول سربراہ نے کہا کہ انہوں نے معافی تک نہیں مانگی '۔ان کے تکبر کے بارے میں سوچئے،وہ کہہ رہے ہیں گولی مارو ... میں آگاہ کرتی ہوں کہ بنگال اور دہلی ایک جیسے نہیں ہیں۔
ممتا نے دعویٰ کیا کہ قومی دارالحکومت میں تشدد کے بعد سینکڑوں لوگ لاپتہ ہیں اور نالوں سے اب بھی لاشیں برآمد کی جا رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارت میں آباد ہوئے بنگلہ دیشی لوگوں کی شہریت کے معاملے پر منگل کو میڈیا نے ان کی بات کو غلط طریقے سے پیش کیا۔ انہوں نے کہا، '' میں نے کبھی نہیں کہا کہ جو بنگلہ دیشی اس ملک میں آئے ہیں، وہ بھارتی شہری ہیں۔ تقسیم کے دوران، پاکستان سے کئی لوگ ہمارے ملک میں آئے، پنجاب، گجرات اور دہلی میں، اور کئی لوگ بنگلہ دیش (تب مشرقی پاکستان) سے بنگال آئے۔
ممتا نے کہا کہ 'ان (مہاجرین) کے آنے کے بعد، نہرو لیاقت معاہدے پر دستخط کئے گئے جس کے تحت پاکستان سے بھارت آنے والوں کو شہریت پیش کی گئی۔پھر 1971 میں (بنگلہ دیش) جد وجہع آزادی کے دوران اندرا گاندھی اور شیخ مجیب الرحمن کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا ، جس سے اس ملک سے آئے مہاجرین کو ہندوستانی شہریت پیش کی گئی۔ میں ان کے بارے میں بول رہی تھی۔