اسلام آباد: فائنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) اگلے ہفتے پاکستان کے ذریعے ٹیرر فائنانسنگ اور منی لانڈنگ کے خلاف اٹھائے اقدامات کا جائزہ کرے گی۔ پاکستان کے سماء ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی وفد فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کے افسروں سے ملنے کیلئے 7 ستمبر کو بنکاک روانہ ہوگا۔ جہاں 8 سے 10 ستمبر تک ان کی میٹنگ ہوگی۔ میٹنگ کے دوران پاکستان ایف اے ٹی ایف کو بتائے گا کہ اس نے پابندی شدہ تنظیموں کی سرگرمیوں پر قابو پانے اور ان کی جائیداد کو ضبط کرنے کیلئے کیا کیا قدم اٹھائے ہیں۔
دراصل پاکستان نے آسٹریلیا کی دارالحکومت کینبرا میں 18 سے 23 اگست کے درمیان ایک میٹنگ کے دوران فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس کی ایک تعمیلی رپورٹ سونپی تھی۔ اس رپورٹ میں اس نے دہشت گردی پر قابو پانیکیلئے اپنی ایکشن پلاننگ کے بارے میں بتایا تھا۔
رپورٹ میں بنکنگ اور غیر بنکنگ علاقائی حقوق، کیپیٹل مارکیٹ، جویلرز اور اسی طرح کی متعلقہ سہولات کے ذریعے سے پابندی شدہ تنظیموں اور غیر سرکاری تنظٰموں کے ذریعے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنڈنگ کے خلاف سکیورٹی حل کو شامل کیا گیا ہے۔
اب اس رپورٹ کی تشخیص کی بنیاد پر یہ طے ہوگا کہ ایف اے ٹی ایف پاکستان کو نگرانی فہرست سے بلیک فہرست میں ڈالتا ہے یا نہیں۔ وہیں اس رپورٹ کے علاوہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے ذریعے پوچھے گئے 100 اضافی سوالات کے جواب بھی دینے ہوں گے۔