National News

ایلون مسک کا انتباہ -2030 سے پہلے ہوگی دنیا میں بڑی ایٹمی جنگ! سوشل میڈیا پرمچی سنسنی

ایلون مسک کا انتباہ -2030 سے پہلے ہوگی دنیا میں بڑی ایٹمی جنگ! سوشل میڈیا پرمچی سنسنی

واشنگٹن: ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک نے ایک بار پھر اپنے متنازع بیان سے دنیا کی توجہ اپنی جانب کھینچ لی ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (جسے پہلے ٹوئٹر کہا جاتا تھا) پر مسک نے کھل کر دعویٰ کیا کہ دنیا جلد ہی ایک بڑے عالمی جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے۔ دراصل، ایک صارف نے لکھا کہ جوہری ہتھیاروں کی وجہ سے بڑی طاقتوں کے درمیان جنگ نہیں ہو رہی، جس سے حکومتوں کی توجہ حکمرانی سے ہٹ گئی ہے۔

 

اس پر مسک نے نہایت مختصر لیکن چونکا دینے والا جواب دیاجنگ ناگزیر ہے۔ پانچ سال میں، 2030 تک یا زیادہ سے زیادہ دس سال یعنی 2040 میں۔" مسک کے اس بیان نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کون سی جنگ، کن ملکوں کے درمیان یا کس وجہ سے ہوگی۔ لیکن مسک کا اشارہ اس بات کی طرف تھا کہ دنیا آہستہ آہستہ بڑے تصادم کی طرف بڑھ رہی ہے۔

PunjabKesari
گروک اے آئی نے سمجھایا - کس طرح کی جنگ؟

  • کچھ صارفین نے اس بیان کی وضاحت جاننے کے لیے مسک کی اے آئی گروک سے سوال کیے۔ گروک نے مسک کے پرانے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسک کئی ممکنہ خطرات کی پہلے بھی وارننگ دے چکے ہیں:
  • یورپ اور برطانیہ میں ممکنہ خانہ جنگی، بڑھتی ہوئی ہجرت اور شناخت کی سیاست کی وجہ سے۔
  • امریکہ اور چین کے درمیان تائیوان کو لے کر جنگ۔
  • یوکرین اور روس کے تنازع کا تیسرے عالمی جنگ میں بدلنے کا خطرہ۔
  • جوہری ہتھیاروں کی بازدارندگی کے کمزور پڑنے کا خدشہ۔
  • یعنی، مسک کے اندازے کے مطابق آنے والے برسوں میں دنیا کے کئی حساس علاقے تناو¿ کو جنگ میں بدل سکتے ہیں۔

کیوں مسک کا بیان سنگین ہے؟
ڈونالڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں ایلون مسک امریکی انتظامیہ کے ایک خصوصی منصوبے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی سے بھی جڑے تھے۔ اس وجہ سے ان کا بیان صرف سوشل میڈیا تبصرہ نہیں سمجھا جا رہا، بلکہ کچھ تجزیہ کار اسے جغرافیائی سیاسی اشارہ بھی کہہ رہے ہیں۔ تاہم مسک نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کا دعویٰ عالمی وارننگ ہے یا صرف ایک سیاسی اشارہ۔
 



Comments


Scroll to Top