Latest News

مہنگے چالان کیخلاف چکہ جام اور دبنگئی ،بیچ سڑک میں پھوٹ - پھوٹ کر رویا بزرگ جوڑا

مہنگے چالان کیخلاف چکہ جام اور دبنگئی ،بیچ سڑک میں پھوٹ - پھوٹ کر رویا بزرگ جوڑا

نئی دہلی : نئے ٹریفک قوانین کے خلاف ہڑتال سے جمعرات کو دہلی این سی آر کے لاکھوں لوگوں کو بھاری پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ خاص کر ریلوے سٹیشن اور بس اڈے سے آٹو اور ٹیکسی نہیں ملنے اور بیچ راستے میں سواریوں کو اتارنے کے کئی واقعات سامنے آمنے آئے ہیں ۔ نئے ٹریفک قوانین کے لاگو ہونے کے خلاف ہڑتال کا خاص کر ریلوے سٹیشن اور بس اڈوں پر اثر دیکھنے کو ملا ہے ۔کیونکہ بس اڈوں سے ٹیکسی اور آٹو کیلئے مسافروں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا اور نوکری پیشہ لوگ من -مانا کرایہ دیکر تاخیر سے دفتر پہنچنا پڑا۔

PunjabKesari
دہلی میٹرو ،ڈی ٹی سی اور کلسٹر بسوں پر بند کا اثر نہیں دکھا ۔ ہڑتال میں شامل نہیں ہونے والے ای رکشا سمیت ہلکی موٹر گاڑیوں کو بھی مظاہرین  کی زیادتی جھیلنی پڑی ۔ نئی دہلی سٹیشن سے گوڑ گاؤں جانے والے کشن سنگھ نے اپنی پریشانی بتاتے ہوئے کہا کہ ایپ سے ٹیکسی بک کرانے کے باوجود اس نے جانے سے انکار کردیا ۔ آنند وہار ٹرمینل پر کھڑی پریم لتا نے بتایا کہ ٹیکسی کیلئے آدھا گھنٹہ گزر جانے  کے باوجود کوئی جانے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ 
پھوٹ پھوٹ کر رویا بزرگ جوڑا
نظام الدین ریلوے سٹیشن پر پنے سے آئے ایک بزرگ جوڑے کو جبراً ٹیکسی سے اتار دیا گیا ۔ اس دوران بیمار شوہر کی پریشانی اور پولیس کی سکیورٹی نہیں ملنے سے ناراض ان کی اہلیہ اپنی پریشانی بتاتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔ انہوں نے کہا کہ بیچ راستے میں انہیں ٹیکسی سے اتار دیا گیا اور وہاں سے سامان سمیت پیدل آنا پڑا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دھکہ - مکی میں ان کے شوہر کے سر پر چوٹ بھی آئی ہے ۔ 
یہ مانگیں ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کی :

PunjabKesari
مرکزی حکومت کے ذریعے نئے ٹریفک قوانین ایکٹ 2019 کے تحت جرمانے میں اضافہ واپس ہو ۔ 
بیمہ کمپنیوں کی ایکسیڈینٹ کلیم میں تیسرے فریق کا مکمل حق ہو ۔ 
مالی ایکٹ کی دفعہ 44 کو فوراً واپس لیں ۔ 
کمرشیل گاڑیوں کے ڈرائیور اور پریواروں کیلئے بیمہ سکیورٹی اور صحتی سہولات ۔ 
دہلی میں ریلوے سٹیشن اور ایئر پورٹ کو ذاتی کرنا منظور نہیں ، فری پارکنگ کی سہولت ہو ۔ 



Comments


Scroll to Top