Latest News

جیل میں خونخوار مجرموں کا خونی کھیل ! پھندے سے لٹکی  ملیں 31 قیدیوں کی لاشیں، 4 کو ماری گئی گولی

جیل میں خونخوار مجرموں کا خونی کھیل ! پھندے سے لٹکی  ملیں 31 قیدیوں کی لاشیں، 4 کو ماری گئی گولی

انٹر نیشنل ڈیسک: جنوبی امریکہ کے ملک ایکواڈور میں ایک بار پھر جیل کی ہلاکت خیز تشدد کی بھیانک شکل دیکھنے کو ملی ہے۔ مچلا جیل میں پیر کے روز بھڑکے فسادات کے بعد کم از کم 31 قیدی پھانسی پر لٹکے ہوئے پائے گئے، جبکہ چار قیدیوں کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ باقی قیدیوں کو یا تو پھانسی پر لٹکایا گیا یا پھر گلا گھونٹ کر مارا گیا۔ وزیر داخلہ نے اطلاع دی کہ شام تقریبا 6 بجے جیل کے احاطے میں درجنوں لاشیں پھندوں سے لٹکی ہوئی ملیں۔ ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ مخالف گینگز کے درمیان خونریز جھڑپ ہوئی، جس میں حریف گروہ نے اپنے دشمنوں کو بے رحمی سے موت کے گھاٹ اتار دیا۔

🚨 Ecuador Prison Riot

On Nov 9, a violent riot at Machala prison in southwest Ecuador left at least 31 inmates dead —27 died from asphyxiation or hanging

Ecuador’s prisons remain plagued by overcrowding & gang control —500+ inmates have died in riots since 2021#ecuadornopara pic.twitter.com/EZZDocE5hY

— GlobeUpdate (@Globupdate) November 10, 2025


فساد کیوں بھڑکا؟
رپورٹس کے مطابق، حکومت نے منشیات مافیا اور ان کے حمایتی قیدیوں کو دوسری جیل میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مچلا جیل میں بند گینگسٹرز نے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے تشدد بھڑکا دیا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ اب تک 300 خطرناک قیدیوں کو دوسری جیل میں منتقل کیا جا چکا ہے۔ مچلا جیل میں یہ کوئی پہلی واردات نہیں ہے۔ سال 2020 سے اب تک 500 سے زیادہ قیدی مارے جا چکے ہیں۔ ایکواڈور کی جیلوں میں طویل عرصے سے منشیات اسمگلروں اور مجرمانہ گینگز کے درمیان جھگڑا جاری ہے۔
ملک میں ایمرجنسی
واقعے کے بعد ایکواڈور حکومت نے پورے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر ڈینیل نوبوآ نے کہا کہ مجرموں اور گینگز کے خلاف سخت فوجی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کئی تنظیموں کو دہشت گرد قرار دیا ہے اور مجرموں کے حوالگی مہم کو بھی تیز کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اپریل میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں نوبوآ نے اپنی حریف لوئیسا گونزالیز کو معمولی فرق سے شکست دی تھی۔ انتخابات کے دوران بھی جرم اور تشدد بڑے مسائل رہے۔ ایکواڈور اس وقت بے روزگاری اور بڑھتے جرائم کی دوہری چنوتی سے دوچار ہے۔
 



Comments


Scroll to Top