Latest News

دنیا ختم ہونے کے انتظار میں 9 سال تہہ خانے میں چھپا رہا پریوار ، اس طرح آئی حقیقت سامنے

دنیا ختم ہونے کے انتظار میں 9 سال تہہ خانے میں چھپا رہا پریوار ، اس طرح آئی حقیقت سامنے

لندن : نیدر لینڈ میں ایک ایسے پریوار کا خلاصہ ہوا ہے جس کے بارے میں جان کر دنیا حیران ہے ۔ معاملہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے ۔ نیدر لینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈم سے 140 کلو میٹر شمال مشرقی کی جانب ڈرینتھ صوبہ کے روئینر ورلڈ گاؤں میں واقع فارم ہاؤس کے تہہ خانے میں ایک ڈچ پریوار 9 سال سے قیامت کا انتظار کر رہا تھا ۔ اس پریوار میں 58 سال کے ایک بزرگ کے ساتھ 16 سے 25 سال کے درمیان کی عمر  کے 6 بچے شامل ہیں ۔ 

PunjabKesari
انہیں میں سے 25 سالہ نوجوان فارم ہاؤس سے بھاگنے میں کامیاب رہا اور پاس ہی واقع ایک بیئر بار پہنچ گیا ۔ جہاں اس نے بیئر بار کے مالک کرس ویسٹ بیک سے مدد مانگی ۔ جس کے بعد معاملے کا خلاصہ ہوا اور پولیس کو اطلاع دی گئی ۔ بیئر بار کے مالک کرس نے بتایا کہ 25 سال کا وہ  نوجوان ان کے بار آیا پانچ بیئر پی گیا ۔ 
اس کے بعد وہ ان سے بولا کہ وہ گھر سے بھاگ کر آیا اور اسے مدد چاہئے ۔ اس کے بعد کرس نے پولیس کو اطلاع دی ۔ جانکاری ملنے کے بعد پولیس فارم ہاؤس پہنچی تو تہہ خانے میں انہیں 58 سالہ جین جان وین ڈورسن نام کا بزرگ پلنگ پر لیٹا ہوا ملا ۔ ساتھ ہی وہ 16 سے 25 سال کے درمیان کی عمر وال کے بچے بھی موجود تھے ۔ 

PunjabKesari
جانچ میں پتہ چلا کہ پریوار فارم ہاؤس میں سبزیاں پیدا کر  اور جانوروں کو پال کر اپنا گزارہ کرتا تھا ۔ بچوں اور بزرگوں کے درمیان کیا تعلاق ہے ، اس بات کا پتہ نہیں چل پایا ۔ انہوں نے ڈورسٹن کو بچوں کا والد نہیں مانا ہے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ ابھی چل رہی ہے اور اس سے آگے کی جانکاری نہیں دی جا سکتی ۔ بچوں کی ماں کے بارے میں بھی کسی طرح کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے ۔ ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ بچوں خی ماں کے بارے میں کوئی نہیں جانتا ۔ اس کا اندازہ تھا کہ شاید بچوں کی ماں کو فارم ہاؤس میں ہی دفن کر دیا گیا ہے ۔ 



Comments


Scroll to Top