Latest News

جنوب - مشرقی ایشیا میں ذیابیطس بڑا چیلنج ، تین میں سے 2 مریض بغیر علاج کے ، ڈبلیو ایچ او کی وارننگ

جنوب - مشرقی ایشیا میں ذیابیطس بڑا چیلنج ، تین میں سے 2 مریض بغیر علاج کے ، ڈبلیو ایچ او کی وارننگ

انٹر نیشنل ڈیسک: عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او)کے جنوب مشرقی ایشیا کے علاقے کی سربراہ ڈاکٹر کیتھرینا بویم نے جمعرات کو زندگی کے ہر مرحلے میں ذیابیطس کی روک تھام، شناخت اور انتظام کے لیے مساوات پر مبنی اور عمر کے مطابق نقطہ نظر اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
عالمی ذیابیطس دن کے موقع پر ڈاکٹر بویم نے کہا کہ ذیابیطس جنوب مشرقی ایشیا کے علاقے میں ایک سنگین چیلنج بنی ہوئی ہے۔ اس علاقے میں 27.9 کروڑ سے زائد بالغ افراد ذیابیطس کا شکار ہیں اور بڑی تعداد میں ایسے کیسز ہیں جن کی تشخیص، علاج یا کنٹرول مناسب طور پر نہیں ہو پایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقے میں ہر تین ذیابیطس کے شکار بالغ افراد میں سے صرف ایک کو ہی علاج مل پاتا ہے اور ان میں سے 15 فیصد سے بھی کم افراد کا خون میں بلڈ شوگر کی سطح مناسب طور پر کنٹرول کی گئی ہے۔ 
ڈاکٹر بویم نے علاقے کی حکومتوں، غیر سرکاری تنظیموں، صحت کے پیشہ ور افراد اور کمیونٹیز سے اپیل کی کہ وہ ذیابیطس کے بوجھ کو زندگی کے تمام مراحل میں کم کرنے کے لیے اپنی وابستگی کو دوبارہ مستحکم کریں اور اپنی کوششوں کو دوگنا کریں۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ذیابیطس کی دیر سے تشخیص ہو یا اس کا مناسب انتظام نہ کیا جائے تو یہ دل، گردے، اعصاب اور آنکھوں کو سنگین نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس سال عالمی ذیابیطس دن کا موضوع "زندگی کے ہر مرحلے میں ذیابیطس" رکھا گیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top