National News

دہلی تشدد پر بولے کیجریوال- باہری لوگ دہلی میں نہ آئیں،اس کے لئے سرحدیں  بند کرنا ضروری

دہلی تشدد پر بولے کیجریوال- باہری لوگ دہلی میں نہ آئیں،اس کے لئے سرحدیں  بند کرنا ضروری

نئی دہلی:پیر کو دہلی کے جعفرآباد اور موجپور علاقے میں بھڑکے تشدد اور آگ زنی میں ابھی تک سات افراد کی جان چلی گئی ہے۔ مرنے والوں میں دہلی پولیس کا ایک کانسٹیبل رتن لال  بھی شامل ہے۔وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال  نے  پریس کانفرنس کر سب سے  امن کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد سے سب کا نقصان ہو رہا ہے۔ تشدد میں کل کسی کا بھی نمبر آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ہسپتالوں کو تشدد میں زخمی ہوئے لوگوں کے علاج کے لئے ہدایات دی گئی ہیں۔

PunjabKesari
کیجریوال نے کہا کہ انہوں نے دہلی کے حالات پر آپ کے تمام ممبران اسمبلی اور حکام سے بات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقے کے آپ ممبران اسمبلی نے انہیں بتایا کہ وہاں پولیس کے جوانوں کی بھاری کمی ہے۔ساتھ ہی پولیس اس وقت تک کوئی ایکشن نہیں لے سکتی ہے جب تک کہ ان کو اوپر سے حکم نہ  ملے ۔

PunjabKesari
کیجریوال نے  یہ  بھی کہا کہ دہلی میں باہر سے آنے لوگوں پر روک لگائی جانی چیاہئے ۔اس  کے لئے دہلی کی سرحدیں بند ہونی  چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ وہ دہلی کی حالات پر بحث کے لئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے منگل کو دوپہر ملاقات کریں گے۔ اس اجلاس میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنرانل بیجل بھی موجود رہیں گے۔ ساتھ ہی آئی بی کے ڈائریکٹر، جوائنٹ سیکر ٹری یونین، جوائنٹ سیکرٹری انٹرنل سیکورٹی، دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری، دہلی کانگرس کے سینئر لیڈر سبھاش چوپڑا اور بی جے پی کے رہنما رام بیر  بدھوڑی بھی اس میٹنگ میں موجود رہیں گے۔

PunjabKesari
ادھر شمال -مشرقی دہلی میں احتیاط کے طور پر اگلے ایک ماہ تک دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق دہلی میں متاثر علاقے میں نیم فوجی دستوں کی 13 کمپنیوں کو دہلی پولیس کی مدد کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔ ان میں دو کمپنیاں ریپڈ ایکشن فورس، ایک سی آر پی ایف کی خاتون کمپنی بھی شامل ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top