نئی دہلی: دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی ( جے این یو )میں اتوار 5 جنوری کو ہوئے تشدد کے دوران ہاتھ میں ڈنڈا لے کر نظر آنے والی نقاب پوش لڑکی کی شناخت کومل شرما کے طور پر ہوئی ہے۔ہلی پولیس نے بتایا کہ نقاب پوش لڑکی دہلی یونیورسٹی کی سیکنڈ ایئر کی اسٹوڈنٹ ہے ۔ اس طالبہ کو پولیس جلد ہی نوٹس جاری کرکے پوچھ گچھ کیلئے طلب کرے گی۔ پولیس کی اس کی تلاش میں لگی ہوئی ہے۔ایس آئی ٹی کے حکام نے کہا کہ ہم لڑکی کو نوٹس جاری کریں گے اور دو دیگر نقاب پوش لڑکوں کی شناخت کے لئے تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے کہیں گے۔
https://twitter.com/ANI/status/1216534662677352454?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1216534662677352454&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fjnu-violence-delhi-police-crime-branch-sit-identified-masked-woman-delhi-university-imt-289611.html
وہیں جواہر لال نہرو یونیورسٹی تشدد معاملے کی تحقیقات کر رہی دہلی پولیس کرائم برانچ کی اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم(ایس آئی ٹی)نے اس میں شامل سات دیگر حملہ آوروں کی شناخت کر لی ہے۔یہ ساتوں نے 5 جنوری کو دوپہر 3.45 اور شام ساڑھے سات بجے ہوئے دونوں حملوں میں ملوث تھے۔ان ساتوں کی بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو کے ذریعے شناخت کی گئی ہے۔
جے این یو تشدد سے وابستہ ویڈیو میں نقاب پوش لڑکی نظر آنے کے بعد تنازع مزید بڑھ گیا تھا۔ میڈیا رپورٹس میں اس کے ای بی وی پی سے ساتھ وابستہ ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے ، لیکن پولیس نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ دہلی یونیورسٹی کی اس طالبہ کا کس طلبہ تنظیم کے ساتھ تعلق ہے ۔ خیال رہے کہ جے این یو تشدد کے سلسلہ میں بائیں بازو کی طلبہ تنظیموں اور اے بی وی پی کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ دونوں ایک دوسرے پر تشدد کو بھڑکانے کا الزام لگا رہے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ جے این یو تشدد میں درجنوں طلبہ زخمی ہوگئے تھے ۔ طلبہ نے دہلی پولیس پر بروقت تشدد روکنے میں ناکام رہنے کا بھی الزام لگایا ہے ۔ جے این یو کیمپس میں تشدد کے بعد سے مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے۔ پرتشدد واقعات پیش آئے آٹھ دن ہوگئے ہیں ، مگر ابھی تک اس تشدد کیلئے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی نہ ہونے کو لے کر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں ۔
اس سے پہلے ایس آئی ٹی جمعہ کو 9 اور ہفتہ کو یونٹی اگینسٹ لیفٹ نام کے وہائس ایپ گروپ کے 37 ارکان کی شناخت کر چکی ہے۔ ادھر، اتوار کو ایس آئی ٹی کی ٹیم نے 23 لوگوں سے پوچھ گچھ کی ہے، جن میں پانچ طالب علم اور سابرمتی ہاسٹل کے وارڈن اور واقعہ کے وقت تعینات سیکورٹی شامل ہیں۔ان سیکورٹی اہلکاروں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان لوگوں نے تشدد سے پہلے ہی ہاسٹل کے باہر جمع ہو رہے نقاب پوشوں کو دیکھنے کے باوجود ان کو روکنے یا سیکورٹی کو لے کر کوئی دیگر کارروائی کرنے کے بجائے اس کی نظر انداز ی کر دی تھی۔یہاں تک کہ اسے لے کر ہاسٹل کے وارڈن نے بھی انہیں اس کی اطلاع دی تھی ، لیکن سیکورٹی اہلکاروں نے کوئی مناسب کارروائی نہیں کی تھی۔