نئی دہلی:مرکزی حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کے جج مرلی دھر کا گزشتہ رات پنجاب،ہریانہ ہائی کورٹ میں تبادلہ کردیا گیا۔جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔وزارت قانون و انصاف کی جانب سے بدھ کو دیر رات اس بابت نوٹیفکیشن جاری کی گئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، صدر رام ناتھ کووند نے آئین کے آرٹیکل 222 کے تحت دیئے گئے حقوق کا استعمال کرتے ہوئے ہندوستان کے چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کے مشورہ پر جسٹس مرلی دھر کے تبادلہ کی منظوری دی ہے۔ ذرائع کے مطابق کچھ دِنوں قبل سپریم کورٹ کی کالیجیئم نے جسٹس مرلی دھر کے تبادلے پر فیصلہ لیا تھا اور جسٹس مرلی دھر سمیت تین ججوں کے تبادلہ کی سفارش 12 فروری کو حکومت کو بھیجی تھی۔
خیال رہے جسٹس مرلی دھر وہی جج ہیں جنہوں نے اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں سماعت کے دوران بھی دہلی پولیس کی سرزنش کی تھی اوراشتعال انگیز بیان دینے کے سلسلے میں بی جے پی کے تین لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔دہلی تشدد پر کل ہونے والی سماعت کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے والے لیڈروں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کئے جانے کو لے کر مرکزی حکومت اور پولیس کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔