Latest News

دہلی میں 100 سال سے  زیادہ عمر کے 150 ووٹرز، گھر سے ہی ڈال سکیں گے ووٹ، جانئے کیسے

دہلی میں 100 سال سے  زیادہ عمر کے 150 ووٹرز، گھر سے ہی ڈال سکیں گے ووٹ، جانئے کیسے

نئی دہلی :دہلی میں قریب 150 ووٹر ایسے ہیں جن کی عمر 100 سال یا اس سے زیادہ ہے۔ دہلی انتخابی افسران  نے ایسے بزرگ ووٹروں کی نشاندہی کی ہے۔ ذرائع نے منگل کو بتایا کہ تصدیقی عمل مکمل ہونے کے بعد اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔ افسر گھروں میں جاکر یہ جانچیں گے کہ کیا ایسے ووٹر زندہ ہیں یا اب بھی دہلی میں رہتے ہیں۔ دہلی کے چیف الیکشن افسر رنبیر سنگھ نے کہا کہ ایسے ووٹروں کو وہی تمام سہولات دی جائیں گی جو انہیں 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران ملی تھیں۔
گھر سے ڈال سکیں گے ووٹ
 الیکشن کمیشن نے پولنگ مرکز تک پہنچنے سے قاصر ووٹروں کے لئے 'ڈاک مت پتر' ( ڈاک   بیلٹ )کے ذریعے گھر سے ہی اپنا ووٹ دینے کی سہولت دہلی اسمبلی انتخابات میں مہیا کرائی ہے۔ اس کا فائدہ 100 سال سے زیادہ عمر والے تقریبا 150 ووٹروں کو ملے گا۔ یہ سہولت جسمانی طور پر معذور اور 80 سال سے زیادہ عمر کے بزرگ ووٹروں کے لئے ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ 107 سال کے ووٹر صرف کرشن کو ڈاک بیلٹ آخری تاریخ سے محض دو دن پہلے ملا، جس کی وجہ سے انہیں پولنگ سٹیشن پر جا کر ہی ووٹ کرنا پڑے گا۔ ان کے بیٹے انل کرشن نے بتایا کہ آئین ساز اسمبلی کے رکن رہے ان کے والد آزاد بھارت میں اب تک ہوئے تمام انتخابات میں ووٹنگ کرتے رہے ہیں۔
اس بار بزرگ ووٹروں کے لئے گھر سے ہی پولنگ کی سہولت شروع کئے جانے کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ  ڈاک  بیلٹ ملنے کی آخری تاریخ 19 جنوری سے دو دن پہلے انکو کمیشن کی جانب سے  مالویہ نگر واقع ان کے گھر پر ڈاک بیلٹ بھیجا گیا۔کرشن نے بتایا کہ ' ڈاک بیلٹ کو بھر کر  سپیڈ پوسٹ سے کمیشن کو بھیجا دیا لیکن انہیں مقررہ وقت کی حد گزرنے کے بعد اب تک رجسٹریشن کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ ایسے میں اب انہیں پولنگ بوتھ پر ہی جا کر ووٹ کرنا پڑے گا۔
 



Comments


Scroll to Top