نئی دہلی:کانگرس نے راجستھان یونٹ میں کئی دنوں سے جاری تنازعہ کے سلجھنے پر ریاست کے عوام کو مبارکباد دیتے ہوئے اسے پارٹی اعلی کمان کے سب کوساتھ لے کر چلنے کی پالیسی کا نتیجہ بتایا کہ اور کہا کہ یہی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کو کرارا جواب ہے۔کانگرس نے کہا کہ اب تمام نیتا اور ارکان اسمبلی اپنی تمام تلخیاں بھول کر ریاست کی ترقی کے لئے کام کریں گے ۔
کانگرس کے میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے منگل کے روز یہاں جاری بیان میں کہا کہ کانگرس کے ریاستی رہنماؤں کے درمیان جاری تنازعہ سے مسلسل بحران بڑھ رہا تھا لیکن کانگرس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی واڈرا کے سب کو ساتھ لے کر چلنے اور پارٹی میں ہر کسی کے جذبات کی قدر کرنے کی پالیسی کے سبب یہ تنازعہ ختم ہو گیا۔ اس سے حکومت کو گرانے کی کوشش کر رہی بھاجپا کو کرارا جواب ملا ہے۔
انہوں نے کہا، راجستھان کے سیاسی ہلچل کے تھمنے پر ریاست کے آٹھ کروڑ عوام کو مبارکباد۔ مسٹر راہل گاندھی کی دور اندیشی اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کا عزم اور محترمہ پرینکا گاندھی واڈرا کا تعاون رنگ لایا۔ مسٹر اشوک گہلوت کی پختگی اور مسٹر سچن پائلٹ کے اعتماد نے حل نکالا ہے۔
ترجمان نے اس صلح کو بی جے پی کے منھ پر کرارا طمانچہ قرار دیا اور کہا، یہ بی جے پی کو کرارا جواب ہے جو اپوزیشن میں ہو کر اور عوام کی جانب سے برطرف کیے جانے کے باوجود حکومت بنانے کے خواب دیکھ رہے تھے۔ یہ وہی ہیں جو ہر طرح کے ہتھکنڈے اختیار کیے جانے کے بعد بھی بی جے پی اراکین اسمبلی کی پارٹی کی میٹنگ تک نہ بلا پائے بالآخر انھیں ہوٹل میں رکھنا پڑا۔ اب سب گلے-شکوے اور کڑواہٹ بھلا کر تمام اراکین اسمبلی اور کانگرس کے ساتھی راجستھان کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے کام کریں گے۔ یہی بہادروں کی سر زمین راجستھا ن کا مقصد اور کام ہے ۔
غورطلب ہے کہ راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ساتھ سچن پائلٹ کی ملاقات کے بعد راجستھان کا سیاسی بحران ختم ہوگیا۔ پارٹی نے پائلٹ اور ان کے معاون قانون سازوں کے مسائل حل کرنے کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔