اقوام متحدہ: جموں کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے سے بوکھلائے پاکستان کو چین کا ساتھ مل گیا ہے۔ چین نے اس معاملے پر اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی میٹنگ بلانے کی مانگ کی ہے۔ چین کے قریبی پاکستان نے اس بارے میں اگست مہینے میں سکیورٹی کونسل کے صدر پولینڈ کو خط لکھا تھا۔ چین نے اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کا بند کمرہ اجلاس (کلوز ڈور) میٹنگ بلانے کی مانگ کی ہے۔ چین نے اس تناظر میں سکیورٹی کونسل کے صدر جو آن ریکوناکا کو خط لکھا تھا۔ چین کی مانگ پر سکیورٹی کونسل بند کمرہ اجلاس کرنے جارہا ہے۔
یہ میٹنگ نیویارک میں واقع سکیورٹی کونسل کے ہیڈ کوارٹر میں بھارتیہ وقت کے مطابق 7.30 بجے (نیویارک کے مطابق صبح 10 بجے) ہوگی۔
اس سے پہلے پاکستان نے دفعہ 370 کے مدعے پر اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی ایمر جنسی اوپن ڈور میٹنگ بلانے کی مانگ کی تھی، جس کو ان سنا کر دیا گیا تھا۔ وہیں پاکستان کو مسلم ممالک سمیت پوری دنیا سے دفعہ 370 کے مدعے پر کوئی بھاؤ نہیں دیا۔ چین نے بھی اس پر پہلے کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن چین نے اب چال چلتے ہوئے بھارت کے خلاف پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ بتا دیں کہ اس طرح کی کلوز ڈور میٹنگ 1965 میں ہوئی تھی۔ اس وقت کشمیر مدعے کو لے کر یہ خفیہ میٹنگ کی گئی تھی۔
کیا ہوتی کلوز ڈور میٹنگ:
اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کے پرووزنل رولز آف پروسیزر کے رول 55 میں کلوز ڈور میٹنگ کا التزام ہے۔ یہ میٹنگ پوری طرح سے خفیہ ہوتی ہے اور اس میں صرف سکیورٹی کونسل کے 15 ممبران ہی شامل ہوتے ہیں۔ وہیں اس میٹنگ میں وہ ملک بھی حصہ نہیں لے سکتے ہیں جن سے متعلق مدعا ہوتا ہے۔ اتنا ہی نہیں بند دروازے کے پیچھے ہونے والی اس میٹنگ سکیورٹی کونسل کے ممبران کے ذریعے دئیے جانے والے بیانات کا کوئی ریکارڈ تک نہیں رکھا جاتا، نہ ہی کوئی ویڈیو ریکارڈنگ ہوتی ہے۔ میٹنگ میں ہونے والی اس پوری چرچہ کو عام نہیں کیا جاتا اور یہ پتہ نہیں چلتا کہ میٹنگ میں کیا بات ہوئی۔ کس ملک نے کس کی حمایت میں یا خلاف کیا بیان دیا ہے۔ اس میٹنگ کو لے کر ہونے والی چرچا کی جانکاری پریس ریلیز جاری کرکے بھینہیں دی جاتی۔ سکیورٹی کونسل کی بند دروازے میں ہونے والی کی پوری صرف ممبران ممالک کو ہی ہوتی ہے۔