نیشنل ڈیسک : شہریت ترمیمی قانون کو لے کر جہاں ایک طرف شمال مشرقی صوبوں میں مظاہرے جاری ہیں ۔ وہیں دوسری طرف کچھ صوبائی حکومتوں نے اسے اپنے یہاں لاگو کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ مغربی بنگال ، کیرل اور پنجاب کے بعد اب مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش حکومتوں نے بھی اشارہ دیا ہے کہ وہ اس قانون کو اپنے یہاں نافذ نہیں کرنے کا فیصلہ لے سکتے ہیں ۔
مہاراشٹر کانگرس کے صدر اور ادھو حکومت میں وزیر بالا صاحب تھوراٹ نے اس بات کا اشارہ دیا ہے ۔
وہیں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے بھی اس بات کا اشارہ کیا ہے اور مغربی بنگال کی ترنمول کانگرس میں وزیر ڈیریک او برائن نے بھی کہا کہ این آر سی اور کیب دونوں ہی ہمارے صوبے میں نافذ نہیں کئے جائیں گے ۔ برائن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی کئی بار یہ بات کہہ چکی ہیں ۔
وہیں پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ اس قانون کو نافذ نہیں کریں گے ۔
کیرل کے وزیر اعلیٰ پنرئی وجین نے بھی کہا کہ انہیں بھی یہ قانون قبول نہیں ہے ۔ وجین نے اسے غیر قانونی بتاتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ہندوستان کو مذہبی بنیاد پر بانٹنے کی کوشش کررہی ہے ۔