نئی دہلی : پارلیمنٹ نے بدھ کے روز شہریت ترمیمی بل ( کیب) کو منظوری دے دی ۔ جس میں افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان کی مذہبی اذیت کے باعث ہندوستان آئے ہندو ، سکھ ، بودھ ، جین ، پارسی اور عیسائی طبقوں کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی ۔ راجیہ سبھا میں تفصیلی بحث کے بعد اس بل کو پاس کر دیا ۔ دونوں ایوان سے پاس ہو جانے کے بعد شہریت ترمیمی بل کے خلاف سپریم کورٹ میں پہلی عرضی داخل ہوگئی ہے ۔
یہ عرضی انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل ) نے داخل کی ہے ۔ عرضٰ میں کہا گیا ہے کہ آئین مذہب کی بنیاد پر امتیاز کی اجازت نہیں دیتا ۔ ساتھ ہی آئی یو ایم ایل نے اس پر فوراً پابندی لگانے کی بھی مانگ کی ہے ۔ کانگرس کے سینئر لیڈر کپل سبل اس معاملے کو لے کر سپریم کورٹ میں آئی یو ایم ایل کی پیروی کر سکتے ہیں ۔