واشنگٹن : بین الاقوامی مذہبی آزادی پر فیڈرل امریکی کمیشن ( یو ایس سی آئی آر ایف ) نے کہا کہ شہریت ترمیمی بل ( سی اے اب) غلط سمت میں بڑھایا گیا خطرناک قدم ہے ۔ اس بل کو لے کر بھڑکے امریکی کمشین کا کہنا ہے کہ اگر یہ ہندوستان کی پارلیمنٹ میں پاس ہوتا ہے تو ہندوستان کے وزیر داخلہ امت شاہ کے خلاف پابندی لگائی جانی چاہئے ۔ فیڈل امریکی کمیشن نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ سی اے اب لوک سبھا میں پاس ہونے سے وہ بیحد فکر مند ہیں ۔
غلط سمت میں بڑھایا گیا خطرناک قدم :
کمیشن نے کہاکہ ،''سی اے ب غلط سمت میں بڑھایا گیا خطرناک قدم ہے ۔ اگر سی اے بی دونوں ایوان میں پاس ہو جاتا ہے تو امریکی حکومت کو وزیر داخلہ امت شاہ اور اہم قیادت کے خلاف پابندی لگانے پر غور کرنا چاہئے ۔ '' انہوں نے مزید کہا کہ ،'' امت شاہ کے ذریعے پیش کئے گئے مذہبی معیار والے اس بل کے لوک سبھا میں پاس ہونے سے یو ایس سی آئی آر ایف بیحد فکر مند ہے ۔ ''
سی اے بی کی حمایت میں 311 ووٹ اور مخالفت میں 80 ووٹ پڑے ۔ جس کے بعد اسے لوک سبھا سے منظوری دے دی گئی ۔ اب اسے راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا ۔ یو ایس سی آئی آر ایف نے الزام لگایا کہ سی اے بی تارکین وطن کیلئے شہریت حاصل کرنے کا راہ ہموار کرتا ہے حالانکہ اس میں مسلم طبقے کا ذکر نہیں ہے ۔ اس طرح یہ بل شہریت کے لئے مذہب کی بنیاد پر قانونی معیار منحصر کرتا ہے ۔
ہندوستانی آئین کا متضاد
انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کی سیکولر ازم کی تاریخ اور ہندوستانی آئین کا متضاد ہے جو مذہبی امتیاز سے اوپر اٹھ کر قانون کے سامنے بابرای کی بات کرتا ہے ۔ کمیشن نے آسام میں چل رہے این آر سی ( نیشنل رجسٹر سٹیزنس) کے عمل اور وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے تجویز کردہ ملک گیر این آر سی کے بارے میں کہا کہ ،' یو ایس سی آئی آر ایف کو یہ ڈ رہے کہ ہندوستانی حکومت شہریت کے لئے مذہبی ٹیسٹ کے حالات پیدا کررہی ہے ۔ جس سے لاکھوں مسلمانوں کی شہریت پر مشکلیں پیدا ہو سکتی ہیں ۔ اس نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی حکومت قریب ایک دہائی سے زیادہ وقت سے یو ایس سی آئی آر ایف کے بیانات اور سالانہ رپورٹس کو نظر انداز کررہی ہے ۔