بیجنگ: امریکہ اور چین کے مابین کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اپنے عہدیداروں پر پابندی عائد ہونے کے بعد ، چین نے امریکہ کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے ٹیڈ کروز اور مارکو روبیو جیسے اس کے کئی نیتاؤں پر پابندی عائد کردی ہے۔ چین کے اس فیصلے سے ایسا لگتا ہے کہ ہانگ کانگ اب امریکہ اور چین کے مابین ایک نیا محاذ بن گیا ہے۔ اس سے قبل گذشتہ ہفتے ہی امریکہ نے ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو کیری لام سمیت 11 اہلکاروں پر پابندی عائد کردی تھی
امریکہ نے یہ پابندیاں ہانگ کانگ کی خودمختاری کے خلاف کام کرنے کے الزام میں عائد کی تھیں۔ امریکہ نے یہ قدم اس وقت اٹھایا جب چین نے ہانگ کانگ میں ایک سخت قومی سلامتی ایکٹ نافذ کیا تھا۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ اس قانون سے ہانگ کانگ کی آزادی چھین رہی ہے۔ بتادیں کہ اس سے قبل امریکہ نے ہیوسٹن میں چینی قونصل خالی کرو دیا تھا ۔
چین اور امریکہ کے مابین بڑھتے ہوئے تنا ؤکے درمیان 25 جولائی کو ، امریکی فیڈرل اور لا انفورسمنٹ ایجنٹس ہیوسٹن میں قونصل خانے میں داخل ہوئے تھے ۔ امریکہ نے 24 جولائی کی شام تک قونصل خانہ بند کرنے کے لئے وقت دیا تھا۔ آخری تاریخ ختم ہونے کے بعد ، فیڈرل ایجنٹس قونصل خانے میں چلے گئے۔ چین نے اس کے جواب میں کارروائی کرتے ہوئے جولائی ہی میں چینگدو میں امریکی قونصل خانہ بند کرادیا تھا۔