ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اتوار کو ہندوتو کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ جے شری رام بولنا ہی ہندوتو نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ہندوتو برقرار ہے اور اس کی مثال یہ ہے کہ میں اپنی بات پر قائم ہوں۔ایوان میں بحث کے دوران ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ عوام دعاؤں سے میں وزیر اعلیٰ بنا ہوں اور میں خوش قسمت بھی ہوں جو گزشتہ 30 سال سے میرے مخالف تھے آج میرے ساتھ کھڑے ہیں اور میرے دوست بن گئے ہیں۔ٹھاکرے نے کہا کہ میں نے دیویندر فڑنویس سے بہت کچھ سیکھا ہے، انہیں مخالف فریق نہیں کہوں گا بلکہ ایک پارٹی کا جوابدہ لیڈر کہوں گا۔
ٹھاکرے نے کہا کہ فڑنویس کے ساتھ میری دوستی قائم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں اب بھی ہندوتو کے نظریات کے ساتھ ہوں اور اسے کبھی نہیں چھوڑوگا، گزشتہ 5 سالوں میں میں نے کبھی بھی حکومت کو دھوکہ نہیں دیا ہے۔کانگرس سے اتحاد کے بعد سے ہی ادھو ٹھاکرے ہندوتو کے سوالات سے گھررہے ہیں کیونکہ شیوسینا اور کانگرس کے نظریات میں کافی فرق رہا ہے۔
بتا دیں کہ اس سے پہلے آج اسمبلی اسپیکر کا عہدہ بغیر کسی مخالفت کے کانگرس کی جھولی میں گیا۔کانگرس کے نانا پٹولے بلامقابلہ اسپیکر منتخب ہوئے کیونکہ بی جے پی نے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا۔ہفتہ کو بھی ٹھاکرے نے اکثریت ثابت کی۔این سی پی کانگرس اور شیو سینا کے حق میں 165 ووٹ پڑے جبکہ بی جے پی نے واک آئوٹ کیا۔