نئی دہلی: کانگرس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے آج کہا کہ دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی ترقی کی شرح 4.5 فیصد رہنے کی پہلے سے امید تھی، لیکن تیسری سہ ماہی کے نتائج اور خوفناک ہوں گے۔پہلے سے ہی سستی جھیل رہی ملک کی معیشت کی ترقی کی شرح دوسری سہ ماہی میں گر کر 4.5 فیصد پر آ گئی، جو گزشتہ چھ سال کی سب سے نچلی سطح پر ہے۔اس کے علاوہ، اکتوبر مہینے میں 8 کور سیکٹروں کا انڈسٹریل گروتھ5.8 فیصد رہی ہے۔
https://twitter.com/PChidambaram_IN/status/1200675303615451136
4.5 فیصد رہی اقتصادی ترقی کی شرح
قومی اعداد و شمار کے دفتر ( این ایس او)کی جانب سے جمعہ کو جاری جی ڈی پی کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال 2019-20 کی جولائی ستمبر کے دوران مستحکم قیمت (2011-12) پر جی ڈی پی 35.99 لاکھ کروڑ روپے رہی، جو گزشتہ سال اسی مدت میں 34.43 لاکھ کروڑ روپے تھی۔اسی طرح دوسری سہ ماہی میں اقتصادی ترقی کی شرح 4.5 فیصد رہی۔
ترقی کی شرح میں آئے گی کمی
اپنے پریوا ر کی جانب سے پوسٹ کئے گئے ٹویٹ میں چدمبرم نے کہا کہ جیسا کہ وسیع پیمانے پر پیشینگوئی کی گئی تھی، دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی شرح 4.5 فیصد رہی ہے۔پھر بھی سرکار کہتی ہے 'آل از ویل'تیسری سہ ماہی میں بھی جی ڈی پی شرح4.5 فیصد سے زیادہ نہیں ہوگی۔اس کے ساتھ ساتھ دیگر امکانات بھی بدتر ہیں