نیشنل ڈیسک : وزیر داخلہ امت نے اپوزیشن کی مخالفت اور ہنگامے کے درمیان لوک سبھا میں شہریت ترمیمی برل ( کیب) پیش کردیا ہے ۔ کانگرس، ٹی ایم سی اور دیگر جماعتوں کی مخالفت ہے کہ مذہب کی بنیاد پر بل نہ لایا جائے ۔ وہیں اسی درمیان کانگرس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے منگل کے روز کہا کہ اس غیر قانونی بل پر لڑائی سپریم کورٹ میں لڑی جائے گی ۔
https://twitter.com/PChidambaram_IN/status/1204270302349250560
چدمبرم نے ٹویٹ کر کہا کہ شہریت ترمیمی بل غیر قانونی ہے ۔ پارلیمنٹ نے اس بل کو پاس کیا جو غیر قانونی ہے اور اب لڑائی سپریم کورٹ میں ہوگی ۔ چدمبرم نے ایک دیگر ٹویٹ میں لکھا کہ منتخب ایم پیز والوں اور ججوں کی حمایت میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھا رہے ہیں ۔ ہم ایک جماعت کو اکثریت دینے کیلئے یہ قیمت ادا کررہے ہیں ۔ وہ صوبوں اور لوگوں کی خواہشوں کو کچلنے کا کام کررہی ہے ۔
https://twitter.com/PChidambaram_IN/status/1204270334133694465
بتا دیں شہریت ترمیمی بل کا اہم مقصد 6 طبقوں کو ہندوستانی شہریت دینا ہے ۔ ہندو ، عیسائی ، سکھ ، جین ، بودھ اور پارسی کو اس بل کے ذریعے شہریت دی جائے گی ۔ سرکار موجودہ قانون میں ترمیم کرکے انہیں ہندوستانی شہریت دے گی ۔ اس بل میں مسلمانوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے ۔