نیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی بیوی میلانیا ٹرمپ کی دہلی کے سرکاری اسکول میں جانے کے پروگرام سے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور منیش سسودیا کا نام ہٹائے جانے کو لے کر تنازعہ پیدا گیا ہے۔ کانگرس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے اسے جمہوریت کے لئے بیمار روایت بتایا ہے۔
ششی تھرور نے ٹویٹ کیا، سرکاری مواقع کے لئے چنندہ دعوت نامے بھیجنے کی اس طرح کی گھٹا سیاست کو مودی حکومت کی طرف سے شروع کیا گیا، جو ہمارے جمہوریت کے لئے غیر صحت بخش ہے ۔ صدر اور وزیر اعظم کی ضیافت سے اور استقبالیہ پروگرام سے اپوزیشن کو الگ کرنا معمولی سی بات ہوسکتی ہے، لیکن یہ ہندوستان کو کمزور کرتا ہے۔
در اصل ، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران ان کی بیوی میلانیا ٹرمپ اور بیٹی ایوانکا بھی آئیں گی۔ میلانیا ٹرمپ 25 فروری کو دہلی کے سرکاری اسکول میں بھی جانے والی ہیں۔ امریکہ کی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کا دہلی کے ایک سرکاری اسکول میں پروگرام ہونا ہے۔ لیکن میلانیا کے اس پروگرام سے اب دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور منیش سسودیا کا نام ہٹا دیا گیا ہے۔ اسے ہی لے کر ششی تھرور نے یہ تبصرہ کیا ہے۔
دہلی حکومت کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اسکول کے دہلی حکومت کے تحت آنے کے بعد سے ہی دونوں کو پروگرام میں حصہ لینا تھا۔ اگرچہ اب ان کا نام ہٹا دیا گیا ہے۔ وہیں عام آدمی پارٹی کی قومی مجلس عاملہ رکن پریتی شرما مینن کا کہنا ہے کہ اگر چہ وزیر اعظم نریندر مودی اروند کیجریوال اور منیش سسودیا کو دعوت نہ دیں، لیکن ان کا کام بولتا ہے۔