Latest News

دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے امریکہ کی طرح سخت رخ اپنانے کی ضرورت: بپن راوت

دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے امریکہ کی طرح سخت رخ اپنانے کی ضرورت: بپن راوت

نئی دہلی:  چیف ڈیفنس آف سٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت نے دہشت گردی کے  سپانسر ممالک کے خلاف سخت عالمی کارروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس سے فیصلہ کن طریقے سے نمٹنا ہوگا اور دہشت گردی کی جڑ پر حملہ کرنا ہوگا۔رائے سینا ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل راوت نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے انتہائی سخت رخ اپنانے کی ضرورت ہے، اسی طرح جس طرح 9/11 دہشت گردانہ حملے کے بعد امریکہ نے دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی تھی۔
بالواسطہ طور پر پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، جب تک دہشت گردی کو سپانسر کرنے والے ملک ہیں، اس وقت تک ہم اس خطرے کا سامنا کرتے رہیں گے۔ ہمیں اس سے فیصلہ کن طریقے سے نمٹنا ہوگا اور اس کی جڑ پر وار کرنا ہوگا۔جنرل راوت نے کہا، اگر ہمیں لگتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ختم ہونے والی ہے، تو ہم غلط ہیں۔  انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو سپانسر کرنے والے ملک دہشت گرد نظام کے خلاف عالمی جنگ کا حصہ نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا، ایسے لوگ ساتھی نہیں ہو سکتے جو دہشت گردی پر عالمی جنگ میں شرکت کر رہے ہوں اور اس کے ساتھ ہی دہشت گردی کو سپانسر بھی کر رہے ہوں ، دہشت گردی  سپانسر کرنے والے ممالک کو سفارتی سطح پر الگ تھلگ کرنا چاہئے، دہشت گردی کے سپانسر کسی بھی ملک کو جوابدہ ٹھہرانا ہوگا ۔   راوت نے بنیاد پرستی پر لگام کسنے کے بارے میں کہا کہ صحیح لوگوں کو نشانہ بنا کر یہ کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شدت پسند نظریات سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔طالبان کے ساتھ بات چیت کی حمایت کرنے کے سوال پر جنرل راوت نے کہا کہ سب کے ساتھ امن مذاکرات شروع کرنا چاہئے لیکن اس شرط پر کہ وہ دہشت گردی کو چھوڑیں۔
 



Comments


Scroll to Top