نیشنل ڈیسک:ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لئے ذمہ دار مولانا محمد سعید ابھی تک سامنے نہیں آئے ہیں۔ ایسے میں مرکز ی حکومت نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے ان کے خلاف غیر ارادتا قتل کا معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ نے جماعت میں شامل 2000 غیر ملکی شہریوں کے خلاف لک آئوٹ نوٹس جاری کر لیا ہے۔ مرکز سے جڑے 1900 افراد کو کرائم برانچ نے نوٹس جاری کر جانچ میں شامل ہونے کو کہا ہے۔
در اصل غیر ملک سے آئے جماعتی ویزا قواعد کے خلاف ورزی کر کے مذہبی سرگرمیوں میں شامل ہوئے ہیں ان کے ویزے ر دکئے جا رہے ہیں۔ ساتھ ہی دوسرے غیر ملک نژاد کے جماعتیوں کے قد م کی بھی جانچ کی جا رہی ہے۔ کرائم برانچ اب تک ٹیم مرکز میںآئے 1500 سے زیادہ افراد کو پکڑ چکی ہے۔ ان میں 400 سے زیادہ غیر ملکی شہری ہیں۔ یہ لوگ دہلی میں مالوہ نگر ، شاستری پارک ، ویلکم ، چاندنی محل ، ترکمان گیٹ، ہوزرانی ، وزیرآباد علاقے میں چھوٹی بڑی مسجدوں میں اور اپنے جانکاروں کے پاس رہ رہے تھے۔
وہیں مرکز کے مولانا محمد سعید کا کوارنٹائن پیریڈ ختم ہو گیا ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس کی کرائم برانچ بڑی کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔ جانچ ایجنسی کو مرکز کے بنک اکائونٹ کی ڈیٹیل ، انکم ٹیکس رٹرن اور 1 مارچ کے بعد آئے جماعتیوں کا محاسبہ حاصل کرنا ہے۔ بتا دیں کہ نظام الدین واقع مرکز کے مولانا 31 مارچ کو مقدمہ درج ہونے کے بعد سے دہلی پولیس کی پکڑ میںنہیںآرہے ہیں۔
اتر پردیش کے ساملی واقع ان کے ہوم ٹائون کانگھلا سے لے کر سہارنپور واقع ان کے سسرال تک پولیس نے دبش دی تھی۔دہلی میں نظام الدین اور جاکر نگر کے گھر پر بھی انہیںتلاشا گیا تھا لیکن وہ جانچ ایجنسی کے ہاتھ نہیں لگے ۔ اس معاملے میں ملزم بنائے گئے ان کے چھ ساتھیوں کے بارے میں بھی پولیس کو کچھ پتہ نہیں لگ سکا ہے ۔ سعید کا اس دوران ایک آڈیو بھی وائرل ہو ا تھا جس میں اس نے جماعتیوں کو جمع ہونے کے لئے بھڑکایا تھا ۔ ان جماعتیوں میں بیرون سے آئے سینکڑوں جماعتی بھی شامل تھے۔