انٹرنیشنل ڈیسک: متنازعہ جنوبی چین کے سمندر میں چین کی بڑھتی جارحیت کے سخت ناقد کینیڈا اور فلپائن نے اتوار کو ایک اہم دفاعی معاہدے پر دستخط کیے، جس کا مقصد ان کی افواج کا مشترکہ فوجی مشق کرنا اور جارحیت کو روکنا ہے۔ حکام نے یہ جانکاری دی ۔ کینیڈا اور دیگر مغربی ممالک قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے اور علاقے میں تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے میں مدد کے لیے ہند-پیسفک خطے میں اپنی فوجی موجودگی بڑھا رہے ہیں۔ فلپائن کے صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر دیگر ممالک کے ساتھ دفاعی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاکہ ان کے ملک کی فوج کو متنازعہ آبی علاقے میں فوجی طور پر نسبتاً مضبوط چین کا مقابلہ کرنے میں مدد مل سکے۔
چین نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ چین نے فلپائن پر جنوبی چین کے سمندر میں امریکہ اور دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ گشت اور جنگی مشقیں کرنے پر بحران پیدا کرنے والا اور علاقائی استحکام کو نقصان پہنچانے والا ہونے کا الزام لگایا ہے۔ بیجنگ اس آبی راہداری پر چین کے ہونے کا دعوی کرتا ہے، جبکہ 2016 کے ثالثی فیصلے میں 1982 کے اقوام متحدہ کے سمندری قوانین کے کنونشن کی بنیاد پر ان دعوؤں کو غیر معتبر قرار دیا گیا تھا۔ منیلا میں قائم قومی دفاعی محکمہ نے بتایا کہ فلپائن کے وزیر دفاع گلبرٹو ٹیوڈورو جونیئر نے اتوار کو منیلا میں اپنے کینیڈائی ہم منصب ڈیوڈ میک گینٹی کے ساتھ وزٹنگ فورسز اسٹیٹس ایگریمنٹ پر دستخط کیے۔