کولکتہ : ترمیمی شہریت قانون کے خلاف سنیچر کے روز بھی مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں میں احتاجی مظاہرے جاری رہے ۔ جہاں آگزنی کی کئی وارداتیں ہوئیں اور ایک شخص مارا گیا ۔ اس قانون کے خلاف ناگالینڈ میں 6 گھنٹے کا بند رہا ۔ وہیں مغربی بنگال کے مختلف علاقوں میں مظاہرین کے ذریعے آگزنی کئے جانے کی خبریں موصول ہوئیں ۔ جہاں ترنمول کانگرس (ٹی ایم سی) حکومت شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کررہی ہے وہیں پر تشدد مظاہروں کے مد نظر پانچ اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی ہیں ۔
اس سے متعلق ایک سینئر افسر نے بتایا کہ حکومت نے خاص کر سوشل میڈیا پر افواہوں اور فرضی خبروں پر روک لگانے کیلئے مالدہ ، مرشد آباد ، ہاوڑہ ، شمالی 24 پراگنا میں اور جنوبی 24 پرگنا کے کئی حصوں میں انٹرنیٹ خدمات بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ افسروں نے کہا کہ ،' بار بار گذارش کرنے کے باوجود کچھ فرقہ وارانہ طاقتیں پرتشدد مظاہرے کررہے ہیں ۔
مخالفت کررہے لوگوں کے نشانے پر بسیں ، ٹرین ، پولیس کی گاڑیاں اور ریلوے سٹیشن ہیں ۔ کئی جگہ پولیس سے جھڑپوں کی خبر موصول ہوئی ہیں ۔ پر تشدد مظاہروں کی وجہ سے دور جانے والی 28 سے زیادہ ٹرینوں کو معطل کرنا پڑا ۔ افسروں نے بتایا کہ مسلم اکثریتی علاقہ مرشد آباد ( مغربی بنگال ) میں بسوں ، ایک ریلوے سٹیشن حاطے کے ایک حصے میں کئی گھنٹوں کیلئے غیر معین عرصہ کیلئے کرفیو میں ڈھیل دی گئی ہے ۔ یہ مقامات اس متنازعہ قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا مرکز بنے ہوئے ہیں ۔