نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون ( اے اے )کو لے کر جہاں ایک طرف ملک بھر میں کئی مقامات پر اشتعال انگیز نعرے بازی اور پر تشدد احتجاجی مظاہروں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ وہیں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طالب علم شرجل امام کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کہتا ہے، ہمارے پاس منظم لوگ ہوں تو ہم آسام سے ہندوستان کو ہمیشہ کے لئے الگ کر سکتے ہیں۔مستقل طور پر نہیں تو ایک دو ماہ کے لئے آسام کو ہندوستان سے الگ کر ہی سکتے ہیں۔ ریلوے ٹریک پر اتنا ملبہ ڈالو کہ ان کو ہٹانے میں ایک مہینہ لگے۔جانا ہو تو جائیں فضائیہ سے۔آسام کو کاٹنا ہماری ذمہ داری ہے۔
بی جے پی سمبت پاترا نے بھی یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے' دوستوں، شاہین باغ کی اصلیت دیکھیں ۔(1 )آسام کو انڈیا سے کاٹ کر الگ کرنا ہماری ذمہ داری(2) chicken neck مسلمانوں کا ہے (3 ) اتنا موادڈالو پٹری پر کی انڈیا کی فوج آسام جا نہ سکے۔(4 )سارے غیر مسلموں کو مسلمانوں کے شرط پر ہی آنا پڑے گا۔
https://twitter.com/sambitswaraj/status/1220941534062960640?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1220941534062960640&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.punjabkesari.in%2Fnational%2Fnews%2Fcaa-jnu-social-media-sharjil-imam-1116180
ریاستی حکومت نے کیا کیس درج کرنے کا فیصلہ
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ریاستی حکومت میں وزیر ہیمنت بسو شرما نے بیان کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اشتعال انگیز اور ملک کی سالمیت کو چوٹ پہنچانے والے بیان کو قطعی برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا، شاہین باغ مظاہرے کا اہم منتظم شرجل نے کہا کہ آسام کو باقی ہندوستان سے الگ کر دیں گے۔اس پر ملک مخالف بیان پر ریاستی حکومت نے نوٹس لیا ہے۔ریاستی حکومت نے اس کے خلاف کیس درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ویڈیو لے کر صارفین کا تیکھا رد عمل
وہیں ٹویٹر پر صارفین نے شرجل کے ویڈیو لے کر تیکھا ردعمل دیا ہے ۔ٹویٹر صارف سندیپ سنگھ نے ویڈیو شیئرکرتے ہوئے لکھا، شاہین باغ احتجاج ہندوستان کو توڑنے کی ایک بڑی سازش کا حصہ ہے۔ ایک صارف نے پوچھا، کون ہے یہ جو آسام کو انڈیا سے کاٹنے کی بات کر رہا ہے؟ ایک اور صارف نے لکھا، بہت ہی بدقسمت آمیز بیان ہے، اب ملک کے عوام کو بھی چاہئے کہ ایسے لوگوں کی شناخت کر ان پر ایسا حملہ کریں کہ یہ یا تو ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں یا پھر دوبارہ ایسی نیچ حرکت کرنے کی سوچیں بھی نہ۔