نئی دہلی :بجٹ اجلاس سے پہلے صدر رام ناتھ کووند نے پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی کمرے میں ممبران پارلیمنٹ سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو مودی حکومت کی بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہااس کو تایخی قدم بتایا اور کہا کہ اس طرح کا اقدام کرکے حکومت نے مہاتما گاندھی کے خوابوں کو پورا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معزز ممبران! ہندوستان نے ہمیشہ تمام مذاہب کے نظریات میں یقین کیا ہے۔ لیکن تقسیم کے وقت ہندوستانیوں اور ان کے عقیدے پر حملہ کیا گیا۔تقسیم کے بعد بنے ماحول میں بابائے قوم مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ پاکستان کے ہندو اور سکھ، جو وہاں نہیں رہنا چاہتے، وہ بھارت آ سکتے ہیں۔صدر کے اتنا بولتے ہی بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے میز تھپتھپانے لگے۔پی ایم مودی بھی ویڈیو میں میز تھپتھپاتے نظر آئے۔تقریباً 15-20 سیکنڈ تک این ڈی اے کی اتحادی جماعتوں نے میز تھپتھپاکر صدر کی باتوں کی حمایت کی ۔پھر صدر نے اپنا خطاب شروع کیا۔تالیاں بجتی رہیں۔
صدر نے سی اے اے پر بولتے ہوئے مزید کہا کہ لوگوں کو معمول کی زندگی مہیا کرانا حکومت ہند کا فرض ہے۔ محترم باپو کے اس خیال کی حمایت کرتے ہوئے وقت وقت پر کئی قومی رہنماؤں اور سیاسی جماعتوں نے اسے آگے بڑھایا۔ مجھے خوشی ہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں طرف سے شہریت ترمیمی قانون بن کر عظیم لوگوں کی خواہش کو احترام دیا گیا۔اس درمیان کانگرس سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے ہنگامہ شروع کر دیا اور شہریت قانون کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔لیکن صدر نے ہنگامہ کے درمیان بھی اپنا حظاب جاری رکھا ۔
صدر نے بجٹ اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ کے تاریخی مرکزی کمرے میں دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ نے نئی حکومت کے قیام کے بعد پہلے سات مہینوں میں بہت سے تاریخی قانون بناکر ریکارڈ قائم کیا ہے۔ حکومت اس دہائی کو ہندوستان کی دہائی بنانے کے لئے مضبوط قدم اٹھا رہی ہے۔
صدر نے کہا کہ حکومت ملک کی معیشت کو پانچ ہزار ارب ڈالر کی معیشت بنانے کے لئے مصروف عمل ہے۔صدر نے پاکستان میں اقلیتوں پر ہو رہے مبینہ مظالم پر تنقید کی اور عالمی برادری سے اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کے لوگوں کو شہریت دینے کا قانون ویسا ہی ہے جیسا کہ پہلے تھا۔