National News

پنج وقتہ نمازی یہ شخص 35 سالو ں سے  سنارہا رام کتھا، ملا ''رامائنی''   خطاب

پنج وقتہ نمازی یہ شخص 35 سالو ں سے  سنارہا رام کتھا، ملا ''رامائنی''   خطاب

راج گڑھ: ایک طرف جہاں اتر پردیش کی بنارس ہندو یونیورسٹی(بی ایچ یو)میں سنسکرت ودیا مذہب پڑھانے کو لے کر فیروز خان کی مخالفت ہو رہی ہے ۔تو وہیں دوسری طرف مدھیہ پردیش کے راج گڑھ ضلع میں فاروق نام کا ایک ایسا شخص بھی ہے جو مسلم خاندان میں پیدا ہوا اور آج لوگوں رام کے نام پر جوڑ رہا ہے ۔راج گڑھ کے فاروق خان رامائن پر گفتگو اور نصیحت کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہاں کے لوگ انہیں فاروق رامائنی کہہ کر پکارتے ہیں۔فاروق راما ئنی  آج کے دور میں ایسا چہرہ بن چکے ہیں، جس میں حقیقی بھارت نظر آتا ہے۔

PunjabKesari
راج گڑھ ضلع کے نرسنگھ گڑھ کے فاروق رامائنی  قریب 35 برسوں سے رام کتھا کر رہے ہیں، وہ اب تک ملک کے مختلف حصوں میں 300 سے زائد مقامات میں رام کتھا سنا چکے ہیں۔یہی نہیں رامائن کے ساتھ وہ اپنا مذہب اسلام بھی اچھے سے ادا کرتے ہیں اور روز پانچ وقت کی نماز پڑھتے ہیں۔فاروق خان کا کہنا ہے کہ بھگوان رام تو ان  کے روم روم میں بستے ہیں۔وہ رام کتھا پیسہ کمانے کے لئے نہیں بلکہ لوگوں کو جوڑنے اور متحد کرنے  کے لئے کرتے ہیں۔ان  کتھا میں روز سینکڑوں لوگ پہنچتے ہیں۔

PunjabKesari
راج گڑھ کے رام بھکت فاروق خان وید، گیتا سمیت تمام  گرنتھوںپر اچھا علم رکھتے ہیں، اس دوران وہ اپنی نماز ادا کرنا بھی نہیں بھولتے۔فاروق راما ئنی کچھ اس طرح کے صاحب علم کہ 30 برہمن ان کے شاگرد ہیں۔ راج گڑھ ضلع کے نرسنگھ گڑھ کے گنیاری گاؤں میں پیدا ہوئے فاروق خان نے محض 6 سال کی عمر میں ہی رامائن اور گیتا کی تعلیم لینی شروع کردی تھی ۔گاؤں میں ہونے والی رام لیلا کو وہ ہمیشہ سنتے تھے۔اس کے بعد 24 سال کی عمر میں رام کتھا کے اچھے علم کے چلتے پورے گنیاری گاؤں میں فاروق خان کی ایک الگ ہی شناخت بن گئی۔انہیں 1984 میں پہلی بار اسٹیج سے رام کتھا کہنے کا موقع ملا۔اس دوران لوگوں سے انہوں نے جم کر تعریفیں  بٹوریں، اور دیکھتے ہی دیکھتے وہ پورے  راجگڑھ میں مشہور ہو گئے۔

PunjabKesari
1994 میں ملا رامائنی  کا خطاب 
 رام کتھا سنانے کے قریب 10 سال بعد سن 1994 میں ان کے استاذ  لکشمی نارائن  شرما نے فاروق خان کو راما ئنی خطاب سے نوازا، اسی کے بعد سے فاروق خان کا نام فاروق رامائنی ہو گیا۔فاروق رامائنی آج ہندو مسلم اتحاد کی ایک نئی مثال بن چکے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top