بہرام پور : رادھا ما دھوتالا گاؤں کے نزدیک ایک بھاجپا کارکن کے ساتھ کچھ دیگر لڑکے لُنگی اور ٹوپی پہن کر سیالدہ - لال گولا لائن پر جارہے ایک ریل انجن پر پتھراؤ کررہے تھے ۔ گاؤں کے لوگوں نے بھاجپا لیڈر اور چار دیگر لڑکوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا ہے ۔
دی ٹیلی گراف میں شایع ایک رپورٹ کے مطابق مرشد آباد پولیس نے بتایا کہ رادھامدھبتلا گاؤں کے لوگوں نے سیالدہ- لال گولا لائن پر جارہے ایک ٹرائل انجن پر 6 لڑکوں کو پتھر پھینکتے دیکھا اور انہیں پکڑ کر پولیس کے حوالت کردیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ان 6 لوگوں میں سے ایک مقامی بھاجپا کارکن ابھیشیک سرکار بھی شامل ہیں ۔ مرشد آباد کے ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ مکیش نے بتایا کہ ،' ان لڑکوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اپنے یو ٹیوب چینل کیلئے بنائے جارہی ویڈیو کیلئے لُنگی ٹوپی پہن کر شوٹنگ کررہے تھے لیکن ایسا کوئی یوٹیوب چینل ہے ، یہ وہ ثابت نہیں کر پائے ۔ رادھا مادبتلا کے لوگوں کے مطابق ابھیشیک پڑوس کے شری سنگر کا رہنے والا ہے اور بھاجپا کی تمام مقامی ریلیوں میں آگے رہتا ہے ۔
بتا دیں کہ جمعرات کے روز مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے بغیر اس واردات کا ذکر کئے ہوئے کہا تھا کہ بھاجپا اپنے کارکنوں کے لئے ٹوپیاں خرید رہی ہے جس سے وہ اسے پہن کر تشدد کریں اور الزام خاص طبقے پر لگایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا تھا،' بھاجپا کے جال میں نہ پھنسنا، وہ اسے پوری طرح سے ہندو مسلم کی لڑائی میں بدلنے کی کوشش کررہے ہیں ، جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے ۔ '