بلیا:بلیا کی بیریا اسمبلی سیٹ سے ممبر اسمبلی سریندر سنگھ نے ایودھیاکیس میں آئے فیصلے کو لے کر آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم )کے سربراہ اسد الدین اویسی پر نشانہ لگایا ہے۔سریندر سنگھ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ملک کے 130 کروڑ لوگوں نے قبول کیا ہے۔
انہوں نے بیریا میں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈکا فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظر ثانی کی عرضی دائر کرنا بدقسمتی اور ملک کی جذبات کے خلاف ہے۔بلیا سے بی جے پی ممبر اسمبلی نے کہا کہ ایسا کرکے اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ جناح کے راستے پر چل رہے ہیں ۔ اویسی ملک کے آئین کا حلف لیکر بھارت کو کمزور کرنے کی نیت سے اشتعال انگیز بیان بازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اویسی ملک مخالف سوچ رکھنے والے شخص ہے، ا ن کے خلاف ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا مقدمہ درج کیا جانا چاہئے۔
سریندر سنگھ نے کہا کہ ملک میں ہر آدمی کو عدالت میں جانے کا حق ہے، لیکن یہاں پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ(اے آئی ایم پی ایل بی) کو ملک کے عوام کے جذبات کو سمجھنا چاہیے، کیونکہ ملک کے 130 کروڑ لوگوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانا ہے۔ایسے میں نظر ثانی عرضی دائر کرنا ملک کے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے جیسا قدم ہے۔
بتادیں کہ اسد الدین اویسی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ممبر ہیں اور وہ اتر پردیش میں بورڈ کی میٹنگ میں شامل ہوئے تھے، جس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے سپریم کورٹ میں نظر ثانی عرضی دائر کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد اویسی نے میڈیا سے فیصلے کو یکطرفہ بتایا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ خیرات میں پانچ ایکڑ کی زمین ہمیں نہیں چاہئے۔ ہمیں وہیں زمین چاہئے جہاں بابری مسجد تھی۔بی جے پی ممبر اسمبلی نے الزام لگایا کہ بے وجہ اس معاملے کو بڑھا کر اویسی مسلمان ووٹ بنک کو سادھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔