لکھنؤ:اترپردیش میں یوگی حکومت کے وزیر محسن رضا نے آج کہا کہ ایودھیا معاملے کے سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مجوزہ میٹنگ کا کوئی جواز نہیں ہے اور اسے غیر سرکاری تنظیم کی قراردادوں کوسنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے۔
اقلیتی امور کے وزیر محسن رضا نے لکھنؤ کے ندوة العلماء میں منعقد بورڈ کی میٹنگ سے پہلے ویڈیو جاری کرکے کہا کہ ایودھیا میں متنازعہ بابری مسجد تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے والا ہے ایسے میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ کا کوئی جواز نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا ء بورڈایک غیر آئینی این جی او ہے جو ہمیشہ ملک کے خلاف کام کرتا رہا ہے۔ تین طلاق این آر سی اور دہشت گردی جیسے معاملات پر یہ تنظیم مسلمانوں کو گمراہ کرتی رہی ہے۔ بورڈ نے دہشت گردی کی حمایت کی ہے۔ چند لوگوں کے ذریعہ بنائے گئے اس این جی او کے رجسٹریشن کا بھی علم کسی کو نہیں ہے۔
مسٹر رضا نے کہا کہ چھ ماہ قبل بھی آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ حیدرآباد میں ہوئی تھی اور جب ملک کی سب سے بڑی عدالت میں اس معاملے پر فیصلہ آنے والا ہے تو اس میٹنگ کاکوئی جواز نہیں ہے اور ملک اور اترپردیش کے مسلمانوں کو اس میٹنگ پر کوئی توجہ نہیں دینی چاہئے۔