National News

مہاراشٹر میں صدرارج نافذ ہونے پر بھڑکی شیو سینا، کہا-  سیاسی بحران سے لطف اندوز ہور ہی  بی جے پی

مہاراشٹر میں صدرارج نافذ ہونے پر بھڑکی شیو سینا، کہا-  سیاسی بحران سے لطف اندوز ہور ہی  بی جے پی

شیوسینا نے بی جے پی پر شدید حملہ بولتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں دوسری پارٹیوں کے حکومت تشکیل کی مشکلات کا بی جے پی لطف اٹھا رہی ہے۔مہاراشٹر میں حکومت تشکیل کو لے کر جاری تعطل کے درمیان منگل کو صدر راج نافذ کردیاگیا تھا۔گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کی مرکز کو بھیجی اس رپورٹ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تمام کوششوں کے باوجود موجودہ حالات میں ریاست میں مستحکم حکومت کا قیام ممکن نہیں ہے۔اگرچہ ان کے اس فیصلے کی غیر بی جے پی جماعتوں نے کھل کر تنقید کی ہے۔
دراصل اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے 19 ویں دن جاری سیاسی تعطل کے درمیان کانگرس این سی پی نے کہا تھا کہ انہوں نے حکومت بنانے کے لئے شیوسینا کو حمایت دینے کی تجویز پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا۔ شیوسینا کی جانب سے دونوں جماعتوں کو یہ تجویز پیر کو ملی اور وہ اب اس پر غور کرنا چاہتے ہیں۔

PunjabKesari
گزشتہ ماہ ہوئے اسمبلی انتخابات میں کل 288 اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی کے حصے میں 105 نشستیں آئی تھیں جبکہ شیوسینا کو 56، این سی پی کو 54 اور کانگریس کو 44 سیٹیں ملیں۔ اقتدار میں شراکت داری کو لے کر ناراض شیوسینا نے بی جے پی کے بغیر این سی پی، کانگرس کی حمایت سے حکومت بنانے کی کوشش کی۔ لیکن ایسا نہیں ہونے پر پارٹی منگل کو سپریم کورٹ پہنچ  گئی ۔
شیوسینا نے اپنی عرضی میں گورنر کے فیصلے کو چیلنج دیتے ہوئے کیس کی فوری سماعت کرنے کی درخواست کی۔اس سے پہلے بی جے پی نے کافی اکثریت نہیں ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے اتوار کو حکومت بنانے کے لئے اپنی بے بسی  ظاہر کی تھی. شیوسینا نے دعویٰ کیا کہ اگر 105 ممبران اسمبلی والی جماعت حکومت نہیں بنا پا رہی، تو دوسروں کو تو یقینا دقت آئے گی۔لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ سب سے بڑی پارٹی اس صورتحال  سے لطف اٹھائے۔اس رویہ کی وجہ سے ہی مہاراشٹر اس صورت حال میں پہنچا ہے۔

PunjabKesari
اس نے کہا کہ سب سے بڑی پارٹی کو حکومت بنانے کے لئے 15 دن کا وقت دیا گیا لیکن شیوسینا کو محض 24 گھنٹے ... شیوسینا نے کہا کہ تمام ممبران اسمبلی سے دستخط کس طرح کرائے جا سکتے ہیں، جبکہ کچھ ریاست کے باہر ہیں؟ یہ ریاستی نظام کا غلط استعمال ہے؟ یہ  واضح ہونے کے باوجود کہ تینوں پارٹیوں (شیوسینا، کانگریس اور این سی پی) کو صحیح  اتحاد قائم کرنے کی ضرورت ہے، راج بھون نے  صرف 24 گھنٹے دئیے اور ضروری حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہنے کے بعد، بی جے پی اس پر خوش مناتی نظر آئی، یہ اچھے اشارے اور سنکیت نہیں ہیں ۔

PunjabKesari
شوسینا نے طنز کستے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کوئی حکومت نہ بننے کو لے کر زیادہ خوش ہے۔ مراٹھی اخبار نے کہا کہ جو لوگ سیاست میں اخلاقیات کی بات کرتے ہیں، موجودہ سیاست میں وہ ہی سب سے زیادہ خلل ڈالنے  والے  ہیں۔اس میں الزام لگایا گیا کہ اپوزیشن میں بیٹھنے کا بی جے پی کا فیصلہ اس کی حکمت عملی نہیں بلکہ کسی سازش کا حصہ ہے۔شیوسینا نے کہا کہ مینڈیٹ بی جے پی اور شیوسینا کے لئے تھا۔اگر بی جے پی نے اپنا وعدہ پورا کیا ہوتا تو ہمیں کوئی اور آپشن نہیں تلاش کرنا پڑتا۔بی جے پی اگر اصولوں، اخلاقیات اور آداب کی پارٹی ہونے کی بات کرتی ہے، تو اسمبلی انتخابات کے بعد اسے اس پر عمل کرنا چاہئے تھا۔
 



Comments


Scroll to Top