نئی دہلی: مرکزی وزیر اور بی جے پی ک لیڈر انوراگ ٹھاکر کے متنازعہ بیان کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین ( اے آئی ایم آئی ایم )کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ممبئی میں ایک پروگرام کے دوران اسٹیج پر چیلنج کر دیا ہے۔ انہوں نے صاف کہا کہ انوراگ ٹھاکر مجھے بتاؤ کہاں آنا ہے، مجھے گولی مارو۔
اسد الدین اویسی نے انوراگ ٹھاکر کے اس بیان پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے چیلنج کیا کہ ہندوستان میں وہ جگہ بتائیں جہاں آپ مجھے گولی ماریں گے، میں آنے کو تیار ہوں۔ اویسی نے ممبئی کے ناگپاڑہ کے جھولا میدان میں منعقد پروگرام کے دوران اویسی نے یہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں وہ جگہ بتائے، جہاں آپ مجھے گولی مار یں گے اور میں آنے کو تیار ہوں۔ آپ کا بیان مجھ کو خوفزدہ نہیں کرے گا ، کیونکہ ہماری ماں اور بہنیں بڑی تعداد میں سڑک پر ہیں اور انہوں نے ملک کو بچانے کا فیصلہ لیا ہے۔
کیا ہے معاملہ
در اصل، بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے پیر کو اس وقت تنازعہ پیدا کر دیا جب انہوں نے انتخابی ریلی میں آئے لوگوں کو غداروں کو مارنے والا اشتعال انگیز نعرہ لگانے کے لئے اکسایا۔ اس سے پہلے انہوں نے سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کر رہے لوگوں پر نشانہ لگایا تھا۔ریلی میں، فنانس وزیر ٹھاکر نے کہا تھا کہ ' ملک کے غداروں کو، جس پر بھیڑ نے کہا تھا، گولی مارو سا .... کو۔رٹھالا سے بی جے پی کے امیدوار منیش چودھری کی حمایت میں ایک جلسہ عام میں ٹھاکر نے شاہین باغ میں چل رہے سی اے اے مخالف مظاہرے اور مبینہ ملک مخالف نعروں سے اپوزیشن پارٹیوں کو جوڑا اور بھیڑ سے متنازعہ نعرے لگانے کو کہا تھا-
الیکشن کمیشن نے کیا انوراگ ٹھاکر سے جواب طلب
الیکشن کمیشن نے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کو دہلی اسمبلی انتخابات میں متنازعہ بیان کو پہلی نظر میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے منگل کو وجہ بتاؤنوٹس جاری کر دو دن میں جواب دینے کو کہا ہے۔کمیشن کی طرف سے جاری نوٹس میں ٹھاکر سے 30 جنوری کو دوپہر 12 بجے تک جواب دینے کو کہا ہے۔کمیشن نے اس معاملے میں دہلی کے چیف الیکشن آفیسر (سی ای او) کی رپورٹ کی بنیاد پر یہ کارروائی کی ہے۔